سکھر کی احتساب عدالت نےپیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر نیب کی ٹیم نے سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا۔
خورشید شاہ کو سکھر کے این آئی سی وی ڈی اسپتال سے ایمبولینس کے ذریعے عدالت لایا گیا، وہ گزشتہ کئی روز سے دل کی تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل تھے۔
احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے خورشید شاہ کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کر دیا اور انہیں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
کیس کی سماعت کے دوران خورشید شاہ کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ میرے موکل کی طبیعت خراب ہے جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نیب کو جو ریمانڈ اب تک ملا ہے اس میں آدھا وقت تو اسپتال میں گزر گیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خورشید شاہ نیب ٹیم سے تعاون نہیں کر رہے ہیں، اس موقف پر عدالت نےنیب کی درخواست مسترد کرتے ہوئے خورشید شاہ کو 14 روز کے لئے جیل بھیج دیا اور 23 نومبر کو دوبارہ عدالت میں طلب کرلیا ہے۔