• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انصاف سے امن، ناانصافی سے انتشار، نفرتیں پھیلاکر ووٹ لینے والا نہیں،انسانوں کو اکٹھا کرنے والا لیڈر ہوتا ہے، مسئلہ کشمیر حل ہونے سے برصغیر خوشحال ہوجائے گا، عمران خان

اسلام آباد، کرتارپور (نمائندہ جنگ، خبر ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان کرتارپور راہداری کا باضابطہ افتتاح کرتے ہوئے کہاہےکہ انصاف سے امن، ناانصافی سے انتشار پھیلتا ہے، نفرتیں پھیلا کر ووٹ لینے والا نہیں انسانوں کو اکٹھا کرنے والا لیڈر ہوتا ہے، مسئلہ کشمیر حل ہونے سے برصغیر خوشحال ہوجائے گا، وہ دن دور نہیں جب بھارت سے تعلقات اچھے ہونگے،کرتارپور سکھ برادری کے لیے ایسے ہی ہے جیسے مسلمانوں کے لیے مدینہ، آپ لوگوں کو یہاں دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔

نجوت سنگھ سدھو نے کہاہےکہ کرتار پور راہداری سکھوں کے لیے تحفہ، عمران خان نےہمارے دل جیت لیے، سکھوں کی 4 نسلیں کرتار پور آنے کے لیے ترستی رہیں آج عمران نے خواہش پوری کردی۔

ادھر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ راہداری جلدمکمل کرنے پر وزیراعظم پاکستان کے شکر گزار ہیں جس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےکہاکہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اور مظالم ختم کرکے مودی بھی عمران خان کو شکریہ کا موقع دیں۔

وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا کہ عمران خان نے سکھوں سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دکھایا۔

تفصیلات کےمطابق وزیراعظم عمران خان نے سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک دیو جی کے 550ویں جنم دن کے موقع پر بین المذاہب ہم آہنگی کے جذبہ کے عکاس کرتارپور راہداری کے فقید المثال منصوبہ کا ہفتے کو باضابطہ افتتاح کردیا۔

سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ، بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن(ر) امریندر سنگھ اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو سمیت بھارت سمیت دنیا بھر سے بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لئے کرتار پور آئے سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی جنہوں نے فراخدلانہ انداز میں وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور دعائیں دیں۔ 

نفرتیں پھیلاکر ووٹ لینے والا نہیں،انسانوں کو اکٹھا کرنے والا لیڈر ہوتا ہے،عمران خان


کرتا پور راہداری کا باضابطہ افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بابا گرو نانک دیو جی کی 550ویں سالگرہ پر تمام سکھ برادری کو مبارکباد دی اور انہیں کرتار پور آمد پر خوش آمدید کہا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ کشمیر کا ہے، کشمیر کا تنازعہ حل ہونے سے پورا برصغیر ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا اور امن سے کروڑوں افراد کا بھلا ہو سکتا ہے، یہ محض زمین کا معاملہ نہیں بلکہ انسانیت کا مسئلہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانوں سے جانوروں کی طرح سلوک کیا جارہا ہے، خوشی ہے کہ کرتار پور راہداری کھولنے سے سکھوں کے دل خوشی سے بھر گئے، وزیر اعظم نے انتہائی کم عرصہ یعنی دس مہینوں میں کرتار پور کا سارا کمپلیکس اور پل تعمیر کرنے پر ایف ڈبلیو او سمیت تمام حکام کو خراج تحسین پیش کیا اور انکی کارکردگی کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ آج مسئلہ کشمیر علاقائی مسئلے سے بھی آگے جا چکا ہے،بھارتی فورسز نے 80 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ مودی کے لیے یہ پیغام ہے کہ انصاف سے امن اور ناانصافی سے انتشار پھیلتا ہے،بھارتی وزیر اعظم مسئلہ کشمیر حل کر کے برصغیر کو خوشحالی اور ترقی سے ہمکنار کرا سکتے ہیں، اگر سرحدیں کھل جاتی ہیں، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیاں شروع ہو جاتی ہیں تو سوچ لیں اس خطے میں کتنی خوشحالی آئے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس اور جرمنی نے کتنی جنگیں لڑیں لیکن آج انکے تعلقات بحال ہیں،دونوں ملکوں کے عوام خوشحال اور سرحدیں کھلی ہیں اور جب کشمیر کے عوام کو اپنے حقوق مل جائیں گے تو اس خطے میں بھی خوشحالی آئے گی، انشا اللّہ اگر ہمارا کشمیر کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے تو ایک دن ہمارے تعلقات اور حالات بھارت سے وہ ہوں گے جو ہونے چاہیے تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اللّہ تعالی رب العالمین ہے،تمام انسانوں کیلئے۔ہمارے پیغمبر حضرت محمدؐ بھی رحمت للعالمین ہیں ،جو بھی پیغمبر اس دنیا میں آئے انہوں نے انسانیت اور انصاف کا درس دیااور یہ دو چیزیں انسانی معاشرے کو جانوروں سے الگ کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بابا گرو نانگ گرو جی کے فلسفے میں بھی یہ دو چیزں نظر آتی ہیں۔گرو نانک نے بھی انسانیت،انصاف اور رواداری کا درس دیا، برصغیر میں عظیم صوفی بزرگ بابا فرید، نظام الدین اولیا اور معین الدین چشتی گزرے ہیں۔

انہوں نے بھی انسانیت اور انصاف کا درس دیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ مجھے کرتارپور کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا، مجھے سال پہلے پتا چلا اس کی اہمیت کیا ہے، یہ ایسے ہے جیسے ہم مدینہ کو چار پانچ کلو میٹر سے دیکھ سکیں لیکن جا نہ سکیں، اس پر مسلمانوں کو کتنی تکلیف ہوگی، یہ دنیا کی سکھ برادری کا مدینہ ہے جہاں آپ لوگوں کو دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا لیڈر وہ ہوتا ہے جو نفرت پھیلانے کی بجائے لوگوں کو متحد کرے، اللّہ کے سارے پیغمبر لیڈر تھے اور لیڈر ہمیشہ انسانوں کو اکٹھا کرتا ہے نفرتیں نہیں پھیلاتا۔ 

انہوں نے کہا کہ نیلسن منڈیلا نے اپنی جدوجہد کے ذریعے نفرتوں کو ختم اور قوم کو متحد کیا۔ انہوں نے 27 سال جیل میں گزارنے کے باوجود مخالفین کو معاف کردیا، ہمارے رسول پاک نے بھی محبت کے ذریعے اپنا پیغام پھیلایا۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری پاکستان کی طرف سے امن، مذہبی رواداری اور محبت کا پیغام ہے، مجھے خوشی ہے کہ سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ آج تشریف لا ئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس ایونٹ پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا شکریہ ادا کیا ہے، ہمیں خوشی ہو گی اگر مودی مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اور مظالم ختم کر کے عمران خان کو شکریہ کا موقع دیں، آج کا دن تاریخی ہے، آج ایک محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے، آج پوری دنیا رواداری اور مذہبی احترام کے رشتے کا عملی مظاہرہ دیکھ رہی ہے۔ 

دنیا بھر میں مقیم سکھ برادری آج کے تاریخی لمحات سے مسرور ہے، آج نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے اس کا سہرا وزیراعظم عمران خان کے سر ہے، آج ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ خطے کے امن کو کہاں سے خطرہ ہے اور اس سے برصغیر کو کیسے محفوظ رکھا جاسکتا ہے، بابا گرو نانک نے محبت کے بیج بوئے تھے اور آج کرتارپور میں اس کا حسین گلدستہ دکھائی دے رہا ہے، بابا گرو نانک نے امن، سلامتی ، پیار، محبت اور باہمی عزت و احترام کے بیج بوئے لیکن آج ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ برصغیر میں نفرت کے بیج بونے کا ذمہ دار کون ہے، اس پر غور کرنا ہوگا، ہماری حکومت دو راہداریوں پر کام کر رہی ہے ایک معاشی سی پیک کی راہداری ہے اور دوسری کرتارپور راہداری محبت کی راہداری ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس راہداری پر پہلے چلتے تو چند کلومیٹر کے اس سفر کے طے ہونے پر 72 سال نہ لگتے، سکھ برادری کیلئے آج گوردوارہ کھولا گیا، مودی سری نگر کی جامع مسجد کو کشمیریوں کے لیے کھولے، جنہوں نے یہاں کام کیا ایف ڈبلیو او، پنجاب، وزیر مذہبی امور کو مبارک ہو۔ آخری میں وزیراعظم کے ادنیٰ سپاہی کی حیثیت سے کہتا ہوں کہ دنیا والوں اگر آپ کی نگاہ کے سامنے دیوار برلن گر سکتی ہے اور یورپ کا نقشہ بدل سکتا ہے کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے تو ایل او سی کی عارضی حد بندی ختم ہوسکتی ہے اور حق خودارادیت کا وعدہ پورا ہوسکتا ہے۔ 

حکومت پاکستان کے خصوصی مہمان و وزیراعظم عمران خان کے دوست سابق بھارتی کرکٹر نجوت سنگھ سدھو نے کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آج 14 کروڑ سکھوں کے دل کی آواز بن چکے ہیں جنہوں نے صرف خدا کی خوشنودی کے لیے یہ اقدام کیا ، سکھ قوم ان کی مشکور ہے، سکھ ایک بہادر قوم ہے جو دنیا بھر میں بستی ہے اور وہ عمران خان کی آواز بن کر دنیا بھر میں امن کا پیغام دے گی، عمران خان نے میرے ساتھ دوستی کو بڑی خوبصورتی سے نبھایا اور کرتارپور راہداری کو کھولنے کی میری درخواست کو آج عملی جامہ پہنا دیا، سکھوں کی 4نسلیں کرتار پور صاحب آنے کے لیے ترستی رہیں لیکن آج عمران خان نے ان کی خواہش پوری کردی، سکندر نے خوف سے دنیا فتح کی تھی لیکن عمران خان پیار اور محبت سے پوری دنیا کے دل جیتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ راہداری امن و محبت کو فروغ دے گی اور راہداری کا قیام وزیراعظم عمران خان کو ”جپھی“ ڈالنے کا نتیجہ ہے، اگر مسائل گلے ملنے سے ختم ہوسکتے ہیں تو سرحدوں پر لڑنے کی ضرورت نہیں، سدھو نے خوبصورت شاعری کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سکھ برادری پر کئے گئے احسان پر بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔ 

دوسری جانب گرداسپور میں کرتارپور کوریڈور انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کرتارپور راہداری پر پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ کوریڈور بننے کے بعد اب گوردوارے کی زیارت آسان ہوجائے گی، کرتار پورراہدری ہم سب کے لیے خوشی لے کر آیا ہے، اس سے یاتریوں کو گوردوارہ جانا آسان ہوجائے گا، کرتارپور راہداری کے معاملے پر عمران خان نے بھارت کے جذبات کو سمجھا، ان کا شکریہ، ساتھ ہی پاکستان کی جانب سے راہداری جلد بنانے پر بھی ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری کرتارپور راہداری کا افتتاح امن کی جانب قدم ہے، انہوں نے کرتارپور راہداری کا افتتاح پاکستان اور ہندوستان بننے کے بعد سے امن کی جانب سب سے بڑا قدم قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سکھوں کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کردیا، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرتارپور صاحب میں بابا گرونانک نے اپنی زندگی کے آخری ماہ وسال گزارے تھے۔

نورالحق قادری نے کہا کہ بابا گرونانک نے 6 برس عراق میں گزارے اور وہ ہر روز صبح حضرت موسی اور عبدالقادرجیلانی کے مزار پر جاتے تھے، یہ ان کی محبت کا پیغام تھا۔

انہوں نے کہا کہ بابا گرونانک نے اپنی تعلیمات میں توحید، امن اور انسانیت کی خیر کا پیغام دیا، اس موقع پر پیر نور الحق قادری نے امید ظاہر کی کہ سرحد پار بھی محبت کا پیغام دیا جائے گا۔

تازہ ترین