• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

فیصلے کا مقصد کرتار پور راہداری سے توجہ ہٹانا ہے‘ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد ، راولپنڈی(مانیٹرنگ سیل، جنگ نیوز، ایجنسیاں)پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت اور حزب اختلاف بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے فیصلے کیخلاف یک زبان ہوگئے، سیاسی وعسکری قیادت نے اسے ناانصافی قرار دیتے ہوئے ہندو توا کی ترویج قرار دیا۔


وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فیصلے کا مقصد کرتار پور راہداری سے توجہ ہٹانا ہے، بھارتی سپریم کورٹ نے کرتارپور راہداری کے افتتاح کے دن فیصلہ سنایا، اس سے پتا لگتا ہے کہ یہ بی جے پی کی سازش ہے، بھارتی سپریم کورٹ پربے پناہ دباؤ ہے اور مودی کی سیاست نفرت کی سیاست ہے،دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘بھارتی سپریم کورٹ کے تاریخی بابری مسجد کے حوالے سے فیصلے پر ہمیں گہری تشویش ہے، فیصلہ ایک مرتبہ پھر انصاف کے تقاضے برقرار رکھنے میں ناکام ہوچکا ہے۔ 

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ آج ایک بار پھر عظیم قائد محمد علی جناح کا ہندو شدت پسندی کے بارے میں نظریہ درست ثابت ہوگیا۔

سماجی رابطے پر اپنے بیان میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ آج ہندوستان کی تمام اقلیتوں کو ایک بار پھر احساس ہو جانا چاہئے کہ ہندوتوا کے بارے میں ہمارے عظیم قائد محمد علی جناح کا نظریہ بالکل ٹھیک تھا اور یقینی طور پر بھارت میں موجود اقلیتوں کو اب ہندستان کا حصہ بننے پر افسوس ہو رہا ہوگا۔

مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت کی سب سے بڑی عدالت نے پیغام دیا کہ وہ آزاد نہیں اور بھارت میں ہندوتوا کے سوا کسی اور نظریے کی گنجائش نہیں، وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنے رد عمل میں کہا کہ دراصل یہ ہندوتوا کی جیت اور سیکیولر انڈیا کے مکروہ چہرے کا اختتام ہے۔

سابق سیکریٹری خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کی شہریت کو ختم کیا جارہاہے، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر متوقع نہیں تھا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بابری مسجد کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ انصاف کے چہرے پر ایک بدترین داغ ہے۔ 

وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کرتار پور راہداری تقریب میں خطاب کے دوران فیصلے کی مذمت نہ کرناحیران کن اور ان کی مودی حکومت سے ہمدردی کا اظہار ہے۔

مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کا فیصلہ تعصب پر مبنی ہے۔بھارت میں انتہا پسند وں کا ہر جگہ پر اثر رسوخ ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت اقلیتوں کےلئے محفوظ نہیں ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے کرتار پور راہداری کے منصوبے کا رخ موڑنے کی کوشش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کہ تاریخی موقع پر یوں عدالتی فیصلہ آنا کسی طور مناسب نہیں ہے۔

تازہ ترین