جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے کے لیے حکمت عملی تبدیل ہوسکتی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں میزبان سلیم صافی سے بات چیت کرتے ہوئے امیر جے یو آئی نے کہا کہ عمران خان کا استعفیٰ لینے کے لیے حکمت عملی تبدیل ہو سکتی ہے۔ استعفے سے کم کی نہیں استعفے کے برابر کی کوئی صورت ہوسکے تو اس کی تجویز لائی جاسکتی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ استعفیٰ ہمارا ہدف ہے لیکن اس طرح نہیں جیسے آپ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حکومت کا ڈر اور اس حکمراں کا رعب و دبدبہ ختم کردیا ہے۔ اور یہ کہ جیسا عمران خان چاہیں گے ویسا ہوگا، اُن کے خلاف کوئی آواز نہیں اُٹھ سکتی، ہم نے اُس کی مت مار دی ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ اس وقت تو ہم نے صرف سڑکوں پر قدم رکھا ہے، ابھی نہ عدالت گئے اور نہ ہی کسی ادارے میں قدم رکھا ہے۔ سڑکوں پر ہیں اور ابھی سڑکوں پر ہی قدم آگے بڑھتا رہے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ان کے دباؤ سے حلیف جماعتوں کو فائدہ ملتا ہے تو خوشی ہوگی، انہیں محفوظ راستے کی ضرورت نہیں، ضرورت اُن کو ہے۔