• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بیرون ملک جانے کیلئے اربوں کی ضمانت دیں، حکومت

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) وفا قی کابینہ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے اربوں روپے کی ضمانت مانگ لی‘ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کے لیے وطن واپسی کا وقت بتانا اور کیس کی مالیت کے برابر رقم یا پراپرٹی بطور گارنٹی جمع کرانا ہوگی‘ یہ رعایت ایک بار ہی دی جائے۔

بیرون ملک جانے کیلئے اربوں کی ضمانت دیں، حکومت


یہ اجازت کابینہ اجلاس میں کثرت رائے سے دی گئی‘ وزیر اعظم سمیت 85 سے 90 فیصد وزراء نے اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا‘ بعض وزراءنے دو ہاتھ بھی اٹھائے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق فیصلہ صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا ہے‘ میں نے مکمل چھان بین کرائی ہے‘ نواز شریف واقعی بیمار ہیں‘ ان کومرضی کا علاج کرانے کی اجازت دینا چاہیے۔ 

کابینہ کی ذیلی کمیٹی ای سی ایل سے نواز شریف کا نام نکالنے سے متعلق اپنا کردار ادا کرے‘ شہباز شریف سے علاج کے بعد نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق مکمل ضمانت لی جائے‘ ڈیل کا تاثر درست نہیں، احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

اجلاس کے بعد وزیر اعظم کی معاون خصوصی بر ائے اطلا عات و نشر یات ڈاکٹر فردوس عا شق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ اب ایک وی آئی پی قیدی کی بات کرتے ہیں جن کے بارے میں ہم سب پریشان اور نڈھال ہیں ۔ڈاکٹرز اور عدالت بھی فکر مند ہے ‘نواز شریف کی صحت واقعی تشویشناک ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹروں کی سفارش پر نواز شریف کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم ہونی چاہیے‘ حکومت نے میڈکل بورڈ اور نیب سے رائے مانگی تھی۔ 

ای سی ایل کے بارے میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے بھی نیب اور شہباز شریف کے نمائندوں کو بلا کر بات چیت کی ہے۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے کابینہ کو ذیلی کمیٹی کی کاروائی کے بارے میں بریف کیا۔

معاون خصوصی کا کہناتھاکہ وزیر اعظم نے اس مسئلے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیکھا ہے‘اسی کا نام جمہو ریت ہے ‘کابینہ کے اجلاس میں دوآراءسامنے آئیں۔ کچھ نے کمیٹی کی سفارشات کی حمایت کی اور بعض نے مخالفت کی‘14رکنی میڈکل بورڈ نے سفارش کی ہے کہ علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجا زت دی جا ئے۔

ڈاکٹر فردو س عاشق نے بتا یا کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجا زت دینے پر ووٹنگ کرائی گئی‘اکثریت نے جانے کی اجا زت دینے کے حق میں ووٹ دیا۔ 

کابینہ نے البتہ یہ رائے دی کہ اجازت غیر مشروط نہ دی جا ئے کابینہ نے کہا ہے کہ وہ باہر جانے سے قبل واپسی کا وقت بتائیں اور شورٹی بانڈز جمع کرائیں‘ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ای سی ایل سے یہ استثنیٰ صرف ایک مرتبہ کے لیے ہوگا۔ 

وزیر قانون نے بتایا کہ شہباز شریف کے وکیل کو ان شرائط سے آ گاہ کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ رکاوٹ نہیں بنے گی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ این آر او نہیں ہے‘ این آر او یہ ہوتا ہے کی کیسز معاف کر دیے جائیں‘ وہ واپس آکر کیسز کا سامنا کریں گے۔

دریں اثناءعمران خان نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملہ پر حکومتی بیانیہ پر حکومتی و پارٹی تر جما نوں سے بھی مشارت کی ‘ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیرون ملک بھیجا جارہا ہے‘ وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے قانونی پہلو فروغ نسیم دیکھ رہے ہیں‘ حکومت نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے واضح موقف دے چکی ہے‘ نواز شریف قانونی تقاضے پورے کرکے باہر جائیں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیل کا تاثر درست نہیں ہے‘ احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

تازہ ترین