• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ضمانتی بانڈز دینے سے نواز شریف کا انکار

(ن) لیگ نے نوازشریف کی طرف سے ضمانتی بانڈز دینے سے انکار کر دیا 


اسلام آباد (آئی این پی‘مانیٹرنگ سیل)مسلم لیگ (ن) نے نوازشریف کی طرف سے ضمانتی بانڈز دینے سے انکار کر دیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے نمائندے عطا اللّٰه‎ تارڑکا کہناہے کہ ʼذیلی کمیٹی سے معاملات میں ڈیڈ لاک ہے‘ اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ سےہماری ضمانت کے احکامات ہیں اور مچلکے وہاں جمع کرچکے ہیں‘ بانڈز دینے کی ضرورت نہیں ہےجبکہ وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

ہماری تجاویز کابینہ کے پاس جائیں گی ‘ ہم نے میرٹ پر فیصلہ دینا ہے ‘فیصلہ سنانے کے وقت کا ابھی تعین نہیں کیا گیا ہے۔جتنی جلدی ممکن ہوسکا ہم اپنی تجاویز کابینہ کو بھیج دیں گے ‘کابینہ کا حتمی فیصلہ ہماری سفارشات دینے کے بعد ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شب ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بانڈز جمع کرانے کے حوالے سے ایک سوال پر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ʼیہ میاں صاحب کی اپنی صوابدید ہے لیکن ہمارا فیصلہ کسی کی رضامندی پر منحصر نہیں بلکہ یہ فیصلہ میرٹ پر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں جتنی باتیں ہوئی ہیں وہ ان کیمرا ہیں لیکن صرف میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔ قبل ازیں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)سے نکالنے کے معاملے پرفروغ نسیم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر ایاز اجلاس میں شریک ہوئے۔مسلم لیگ(ن)کی جانب سے عطا تارڑ ، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور قومی احتساب بیورو (نیب)کے حکام ذیلی کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک ن لیگ کے نمائندے عطا تارڑ نے نوازشریف کی طرف سے ضمانتی بانڈ دینے سے انکار کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سکیورٹی بانڈز عدالت میں جمع کراچکے ہیں مزیدبانڈز نہیں دیں گے‘ عطا تارڑ نے کہا کہ ذیلی کمیٹی سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک ہے، اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ کے ضمانتی احکامات پر شورٹی جمع کرا چکے ہیں‘ علاج کی بات عدالت میں ہو چکی مزید کہیں شورٹیز جمع کرانے کی ضرورت نہیں۔ 

خیال رہے کہ صبح 9 بجے بھی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں یہ تجویز آئی تھی کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے سکیورٹی بانڈ مانگا جائے البتہ اس کی مالیت سامنے نہیں آئی تھی۔

بعد ازاں کمیٹی کا اجلاس رات 9 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔

ذیلی کمیٹی کے صبح کو ہونے والے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا تھا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا معاملہ پیچیدہ ہے۔ فریقین کو مکمل دستاویزات لانے کا کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دستاویزات نیب کو اور درخواست گزار شہباز شریف اور ان کے وکلا کو بھی دستاویزات لانے کا کہنا ہے کیونکہ وہ مکمل تیار نہیں تھے۔

تازہ ترین