نوازشریف کی علاج کیلئے بیرون ملک روانگی تاخیر کا شکار ہوگئی ، سابق وزیر اعظم کا نام بغیر زر ضمانت ای سی ایل سے نہ ہٹانے کا امکان ہے۔
وزیرقانون فروغ نسیم کی زیر صدارت ذیلی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں نواز شریف کا نام بغیر زر ضمانت ای سی ایل سے نہ ہٹانےکاامکان ظاہر کیا گیا ہے۔
اجلاس میں شرکت کےلیے مسلم لیگ کے رہنما عطا تارڑ بھی پہنچ گئے، اس موقع پر میڈیا سےغیررسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ اپڈیٹ لینے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نون لیگ کو کہا گیا ہے کہ لکھ کر دیں نواز شریف کی عدم واپسی پران پرعائد رقم ادا کی جائے گی، تاہم نون لیگ نے ایسا کرنے کی یقین دہانی نہیں کرائی، اب معاملہ عدالت جانے کا امکان ہے۔
سرکاری ذرائع بتاتے ہیں کہ حکومت نواز شریف کو انسانی بنیادوں پر بیرون ملک بھیجنا چاہتی ہے، مگر واپسی کی ضمانت بھی چاہتی ہے۔
اس سے قبل ذیلی کمیٹی کے سربراہ وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا ہےکہ فیصلہ کسی کی مرضی پر نہیں میرٹ کی بنیاد پر کریں گے، جو صحیح سمجھیں گے وہی لکھیں گے، انسانی پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج 4 بجے پریس کانفرنس میں فیصلے کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا، تاکہ کوئی ابہام نہ رہے، تاہم بعد میں مشاورت مکمل ہوجانے کے بعد پریس کانفرنس کا وقت 4 سے تبدیل کر کے شام سوا 5 بجے کردیا گیا ہے۔
فروغ نسیم نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کی طبیعت ناساز ہے، ہر کیس کی میرٹ اس کے فیکٹس پرڈیپینڈ کرتی ہے لہذا مکمل طور پر میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔
وزیرقانون نے کہا کہ نیت ہماری یہی ہے کہ آج ہی فیصلہ کریں، ہمارا کوئی بھی اقدام کسی کی رضامندی پر منحصر نہیں،ہمیں آرڈر پاس کرنا ہے جو بھی ہم درست سمجھیں گے، وہ کیا آرڈر ہوتا ہے تھوڑی دیر بعد پتہ چل جائے گا۔