جمعیت علماء اسلام (ف) نے پلان بی کے تحت جن شاہراہوں پر دھرنا دینے اور بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان کی تفصیل سامنے آگئی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے اسلام آباد میں آزادی مارچ دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں پشاور موڑ پر دو ہفتوں سے جاری دھرنا ختم کرنے یا حکومت مخالف احتجاج کے نئے محاذ کا اعلان کیا۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کی صوبائی قیادتوں نے پلان بی پر عمل درآمد شروع کردیا ہے، بلوچستان میں کوئٹہ چمن شاہراہ اور سندھ میں جیکب آباد کے زیرو پوائنٹ پر انڈس ہائی ویز بند کردی گئی ہے۔
جے یو آئی ف کے کارکنوں نے پنجاب میں ڈی جی خان کے مقام پر انڈس ہائی وے پر ٹریفک معطل کردی ہے۔
جے یو آئی ف کی قیادت نے کل سے پنجاب میں کوٹ سبزل کے مقام پر، گھوٹکی سے پنجاب جانے والی نیشنل ہائی وے پر، سکھر ملتان موٹر وے، کشمور سے پنجاب جانے والی شاہراہیں اور راولپنڈی میں اسلام آباد کے دونوں داخلی مقامات کو دھرنا دے کر مکمل طور پر بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت مخالف تحریک کے پلان بی کے تحت جمعیت علماء اسلام ف نے خیبر پختونخوا میں پشاور لاہور موٹر وے، شاہراہ قراقرم، شاہراہ ریشم، لوئر دیر میں چکدرہ چوک پر دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلوچستان میں ایران،تفتان شاہراہ، کراچی کوئٹہ شاہراہ خضدار کے مقام پر اور پنجاب بلوچستان شاہراہ ڈیرہ غازی خان کے مقام پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سندھ میں کراچی سے بلوچستان کا گیٹ وے حب ریور روڈ، پنوعاقل، شکار پور اور سکھر سے ملحقہ شاہراہوں کو دھرنا دے کر بند کیا جائے۔