اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ میں صدارتی آرڈی نینسز کے اجرا کیخلاف ن لیگ کی درخواست کی سماعت کے موقع چیف جسٹس نے بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا کو مخاطب کر کے کہا کہ عدالت نے ایسا کب کہا کہ صدر پاکستان کا مواخذہ کیا جا سکتا ہے؟ آپ نے یہ بات عدالت سے منسوب کی ، آپ کو زیر سماعت مقدمے پر بات کرنے سے روکا تھا ، کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے؟ بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ محتاط رہیں گے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ چلیں دیکھتے ہیں اس کا کیا کرنا ہے۔