چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایوان بالا کے سیشن کے دوران رولنگ دی ہے کہ حکومت سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے دے جبکہ ان کے علاج کے لیے سہولتیں بھی فراہم کرے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ایوان بالا کا اجلاس ہوا، جس میں نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی حکومتی اجازت پر بحث ہوئی۔
اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ نواز شریف کی صحت پر ایوان میں حکومتی اور اپوزیشن بینچوں سے سیاست نہ کی جائے۔
لیگی سینیٹر جاوید عباسی نے اجلاس کے دوران ایوان میں نقطہ اٹھایا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد کی جان کو خطرہ ہے، تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ ایک شخص کو کہا جائے کہ وہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے اپنا نام نکلوانے کے لیے ضمانتی بانڈ جمع کروائے، یہ بات غیرقانونی اور غیر آئینی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پمز اسپتال کے ڈاکٹرز کہہ چکے ہیں کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت بھی نازک صورتحال سے دوچار ہے۔
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی کہ حکومت مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو ملک سے باہر جاکر علاج کروانے کی اجازت دے جبکہ انہیں علاج کی سہولت بھی فراہم کرے۔
انہوں نے حکومت کو یہ بھی ہدایت کی کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی صحت کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔
ایوان میں مسئلہ کشمیر پر بحث کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ کشمیر پر پروپگینڈا کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی کوششوں سے دنیا میں مسئلہ کشمیر موثر طور پر اجاگر ہوا ہے، بھارت پر عالمی دباؤ بڑھ رہا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کشمیر میں خواتین پر جنسی تشدد کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانا ہوگا، یونیسف کو اس حوالے سے خط بھیج رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مسئلہ کشمیر پر جنرل اسمبلی کے ذریعے آئی سی جے کی مشاورتی رائے بھی لی جائے گی۔