• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب، پانچ دریائوں کی سرزمین، بالائی علاقے ان کا سرچشمہ، سندھ ان کے مجموعے ’’دریائے سندھ‘‘ کی گزر گاہ کے حوالے سے بلاشبہ دنیا کے زرخیز ترین زرعی خطوں میں شمار ہوتے ہیں جو گندم، چاول، مکئی، کپاس اور دوسری اجناس و سبزیات اور پھلوں کی پیداوار میں وطنِ عزیز کو منفرد مقام دیتے ہیں۔ اسی طرح چاروں موسم قدرت کا حسین تحفہ جن میں سے ایک گرمی کا موسم اپنے ساتھ مون سون لیکر آتا ہے جس سے دریا، ندی نالے، سبھی سیر یہاں تک کہ سیلابی کیفیت سے دوچار ہو جاتے ہیں مگر ستم ظریفی کی بات ہے کہ ہم اس طرح حاصل ہونے والا لاکھوں کیوسک پانی سمندر میں پھینک کر ضائع کر دیتے ہیں اور سب کچھ ہوتے ہوئے بھی ملک کا بہت سا رقبہ بنجر رہ جاتا ہے۔ 72برس گزر گئے، آج تک سیلابی پانی ڈیمز بنا کر محفوظ نہیں کر سکے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بدھ کے روز ایک اجلاس میں یہ خوشخبری سنائی ہے کہ جنوبی پنجاب میں کوہِ سلیمان کے علاقوں میں فلڈ مینجمنٹ کے طور پر ڈی جی خان اور راجن پور کے اضلاع میں 13رود کوہی ڈیم بنانے کی فزیبلٹی موجود ہے۔ یہ ایک نہایت قابلِ عمل منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے متذکرہ اضلاع میں پہلے مرحلے میں سات چھوٹے ڈیم تعمیر ہوں گے۔ ملک کے میدانی علاقے بالعموم اور بالائی بالخصوص جن میں خطہ پوٹھوہار، خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان شامل ہیں۔ قدرتی لحاظ سے ہزاروں چھوٹے اور درمیانے ڈیم بنانے کے لئے نہایت موزوں ہیں جن پر ماہرین اب تک سیر حاصل تحقیقی مقالہ جات بھی منظر عام پر لا چکے ہیں جن کی روشنی میں اب مزید تاخیر کئے بغیر متعلقہ حکومتوں کو عملی اقدامات کرنا چاہئیں تاکہ آبپاشی کے ساتھ ساتھ آبنوشی کے لئے بھی درپیش ممکنہ چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین