• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمپلیمنٹری کینسر تھراپیز فائدے سے زیادہ نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہیں، کانفرنس میں انکشاف

لندن (پی اے) کمپلیمنٹری کینسر تھراپی فائدہ سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں۔ کینسر کے مریضوں کو اپنے ڈاکٹر کو بتانا چاہیے کہ وہ نباتاتی مصنوعات استعمال کررہے ہیں کیونکہ ان کے کچھ اجزا علاج کو روک سکتے ہیں۔ یہ انکشاف ایک کینسر کانفرنس میں کیا گیا ہے۔ کانفرنس میں بتایا گیا کہ مثال کے طور پر لہسن، ادرک اور جنگو پلز بریسٹ کینسر پھیلنے کے دوران جلد کے زخموں کے بھرنے کو سست کرسکتے ہیں۔ سرجن پروفیسر ماریا جوائو کارڈوسو نے کہا کہ اس بارے میں کوئی شہادت نہیں کہ نباتاتی تھراپیز کریمیں کارگر ہیں۔ شبے میں رہنے سے بہتر ہے کہ ان کو استعمال میں نہ لایا جائے۔ لزبن پرتگال کے چیمپلی مائوڈ کینسر سینٹر کی ہیڈ بریسٹ سرجن نے بی بی سی کو بتایا کہ ڈاکٹرز کو اپنے مریضوں سے جن کا کینسر کا علاج کیا جارہا ہو یہ پوچھنے میں سرگرمی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کہ وہ علاج کے سوا کیا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات خصوصی اہمیت کی حامل ہے کہ مریض جلد تک پھیل جانے والے کینسر کے لیے تھراپیز استعمال کرنے کی کوشش سے قبل اپنے ڈاکٹر سے چیک کرائیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بریسٹ کینسر کے پانچ میں سے ایک اور دوسرے کینسر میں کم نقصان کا سبب ہوتی ہیں، خطرہ یہ ہے کہ بہت ساری مصنوعات ہارمون تھراپی یا کیمو تھراپی کے علاج میں مداخلت کرسکتی ہیں اور بعض خون جمنے کے عمل کو طویل کرسکتی ہیں جو زخموں کے بھرنے میں طویل وقت کا سبب بن سکتا ہے۔ پروفیسر کارڈوسو نے کہا کہ یہ حیرانی کی بات نہیں کہ مریض اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے کمپلیمنٹری یا آلٹر نیٹو علاج کی تلاش کریں جس سے فرق پڑ سکتا ہو اور ایسے لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ اچھا سے زیادہ برا کررہے ہیں اور ان کی کوشش فائدہ سے زیادہ نقصان کی طرف لے جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویہ میں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ کینسر ریسرچ یوکے نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ کچھ تھراپیز روایتی علاج روک سکتی ہیں اور کینسر کے علاج کے دوران کچھ فوڈ اور گریپ فروٹ، اورنج جوس جیسے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ وہ جسم میں کینسر کی دوائوں کے ٹوٹنے پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ چیرٹی نے کہا ہے کہ کسی بھی تھراپی کو استعمال کرنے پر غور کرتے وقت اپنے ڈاکٹر سے بات کریں، خاص طور پر جب علاج کا کورس درمیان میں ہو۔ چیرٹی بریسٹ کینسر نائو کی کلینیکل نرس اسپیشلسٹ گریٹ براٹن سمتھ نے کہا کہ نباتاتی مصنوعات کے بارے میں بہت ہی کم قابل بھروسہ ریسرچ اور آن لائن پر غیر مصدقہ اطلاع کی دستیابی کے باعث ایک ہیلتھ کیئر پروفیشنل سے تبادلہ خیال مریض کو درست اطلاع دے سکتا ہے۔ پروفیسر کارڈو سو نے ایڈ وانسڈ بریسٹ کینسر پر5ویں انٹر نیشنل کانسینسز کانفرنس میں بتایا کہ یوگا، مائنڈ فل سینس، ریکی اور اکیو پنکچر جیسی تھراپیز مریض کے معیار زندگی پر مثبت اثر ڈال سکتی ہیں۔

تازہ ترین