• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لنذن( جنگ نیوز) کسی بڑے اور پیچیدہ زخم کے بعد خون کو فوری طور پر روکنا اتنا آسان نہیں ہوتا اور بعض اوقات تو خون نہ رکنے کی وجہ سے متاثرہ شخص زندگی کی بازی بھی ہار جاتا ہے۔ اگر آپ کسی ایسے علاقے میں ہوں جہاں دور دور تک طبی سہولت موجود نہ ہو تو زخمی ہونے پر زندگی بچانے والی دوائوں تک رسائی ناممکن ہوتی ہےتاہم اب سائنس دانوں نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو زخموں کے تحفظ کے ساتھ زندگی بچانے والی دوائیں بھی فراہم کرسکے گی۔ یہ سپرے آن بینڈیجز نامی ڈیوائس الیکٹرو اسپننگ طریقہ کار پر کام کرتی ہے جو سپرے کی شکل میں فائبر کی ایک پتلی تہہ متاثرہ حصے پر جما دیتی ہے، بالکل ایسے جیسے کسی دیوار پر پینٹ سپرے کیا جاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ سپرے ایسی دوائیں فراہم کرنے والے فائبر پر مبنی ہوتا ہے جو براہ راست زخم بھر کرمریض کی بچانے میں مدد دیتا ہے۔امریکہ کی مونٹانا ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے محققین نے اس ٹیکنالوجی کو تیار کیا ہے ۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اس سپرے پینٹ جیسے میکنزم کی بدولت یہ ڈیوائس زخم کو ڈھانپنے اور وقت کے ساتھ دوا کی کنٹرول مقدار کی فراہمی کیلئے استعمال کی جاسکتی ہے۔ الیکٹرو سپننگ طریقہ کار کو پہلے خطرناک سمجھا جاتا تھا کیونکہ اس میں اتنی زیادہ مقدار میں بجلی استعمال ہوتی ہے جو انسانی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔مگر سائنس دانوں نے اس ڈیوائس کیلئے چھوٹے الیکٹرک فیلڈ کو استعمال کیا تاکہ جلد پر محفوظ طریقے سے بینڈیج لگائی جاسکے۔ اس مقصد کیلئے ڈیوائس میں ہوا کو جلد کی سطح پر فائبر سپرے کے سلسلے میں استعمال کیا جائے گا ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ اسپرے کے ذریعے پینٹ کرنے پر گیس پر کنٹرول دباؤ براہ راست ذرات کو سطح پر چھوڑتا ہے، جس سے میٹریل کا اجتماع ہونے لگتا ہے، اسی طرز پر یہ ڈیوائس مطلوبہ سطح پر کام کرتی ہے جس سے سطح پر فائبر اکٹھا ہوجاتا ہے۔تحقیقی ٹیم نے جانوروں اور دستانے پہنے انسانی ہاتھوں پر اس کی کامیاب آزمائش کی ہے۔سائنسدانوں کو توقع ہے کہ مستقبل قریب میں یہ ٹیکنالوجی دیہات میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کے لیے مددگار ثابت ہوسکے گی۔
تازہ ترین