وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میں عمر کے اس حصے میں ہوں جہاں ذہنی اور قلبی طور پر انسان دنیاوی لالچ سے بلند ہو جاتا ہے، میرا اوّلین ایجنڈا ملک و ملت کی خدمت ہے، پاکستان کو بہت بڑے امتحان درپیش ہیں، وطن عزیز کو بڑی آزمائشوں کا سامنا ہے۔
ملتان میں وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے صوبائی وزیرِ توانائی پنجاب ڈاکٹر اختر ملک کی رہائش گاہ پر منعقدہ سیرتؐ کانفرنس میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ میں اپنے عہدے کے حوالے سے پاکستان کے وقار کے لیے کوشاں ہوں، حکومت کو اس ایک سال میں بین الاقوامی سطح پر بہت کامیابیاں ملی ہیں، امریکا، کینیڈا، یورپ، امارات، افریقہ اور سعودی عرب میں رہنے والے پاکستانی اس کے گواہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک سال میں بیرونِ ملک پاکستانیوں کی عزت و تکریم میں اضافہ ہوا ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کہ ہر صفت عروج کے اعلیٰ ترین درجہ پر عطا ہوئی، آپ ﷺ رہتی دنیا تک سب سے بڑے رسول، قانون داں، جرنیل، حکمراں اور سیاستداں ہیں، حضورِ اکرم ﷺ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے ہمیں رہنمائی تلاش کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت محمد ﷺ نے ایک فلاحی اور رفاہی ریاست قائم کی، اسی نظام کو آج یورپ اور پوری دنیا میں ویلفئیر اسٹیٹ کے نام سے پیش کیا جاتا ہے، موجودہ حکومت ریاست مدینہ کے حوالے سے ایسی ہی فلاحی ریاست کے لیے کوشاں ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ اور احساس پروگرام فلاحی ریاست کی طرف پیش قدمی ہے ، 2019ء میری 63 سالہ زندگی کا سب سے افضل سال ہے، اس سال مجھے 2 مرتبہ خانہ کعبہ اور روضۂ رسول ﷺ کے اندر جانے کا موقع نصیب ہوا۔