• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں شوہر کو قتل کر کے لاش کچن میں دبانے والی عورت کو 1 مہینے بعد گرفتار کر لیا گیا ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک 32 سالہ عورت پرمیلہ نے وکالت کے پیشے سے منسوب اپنے شوہر کو قتل کیا اور اس کی لاش کچن کی سلیب کے نیچے دبانے کے بعد ایک مہینے تک وہیں کھانا پکاتی رہی۔

پولیس کے مطابق گزشتہ ماہ اس عورت کی جانب سے اپنے شوہر کے اچانک گھر سے غائب ہو جانے پر رپورٹ درج کروائی گئی تھی، جس کے بعد 35 سالہ مہیش بناول کی تلاش شروع کی گئی مگر اس کا کوئی سراغ نہ ملا۔

پولیس کے مطابق گزشتہ روز بناول کا بڑا بھائی پولیس اسٹیشن آیا اور اپنے بھائی کے غائب ہونے پر شکایت درج کرواتے ہوئے اس کا قصور وار اپنی بھابی پرمیلہ کو ٹھہرایا، مقتول کے بڑے بھائی کا کہنا تھا کہ بناول کی بیوی کے ہم سے خفا ہونے پر ہم نے بھائی سے ملنا جلنا بند کر دیا تھا۔ بھائی کا  پوچھنے کے لیے بار بار پرمیلہ کے گھر گئے مگر اس نے ہمیں برا بھلا کہا اور بناول کے غائب ہونے کا قصور وار بھی ہمیں ٹھہرا دیا۔

بناول کے بھائی کی شکایت پر پولیس نے پرمیلہ کے گھر چھاپہ مارا، اس دوران پرمیلہ کے گھر میں ایک ناگوار بدبو پر پولیس کو پرمیلہ پر شک گزرا، بدبو گھر کے کچن سے اُٹھ رہی تھی جہاں ایک مہینے تک پرمیلہ کھانا بناتی رہی تھی، کھدائی کے بعد گھر کے کچن سے بناول کی لاش برآمد کر لی گئی اور پرمیلہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق پرمیلہ کا بیان ہے کہ اپنے شوہر کو قتل اس نے اکیلے نہیں کیا بلکہ اس کے ساتھ اس کے شوہر کا بڑا بھائی بگرام بھی شامل تھا۔

پرمیلہ نے الزام لگایا کہ میرے شوہر اور بگرام کی بیوی کے آپس میں تعلقات تھے جس پر ان دونوں نے مل کر بناول کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جبکہ بگرام نے خود پر لگنے والے الزامات سے انکار کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پرمیلہ 4 بیٹیوں کی ماں ہے، وہ اکیلے اپنے شوہر کو قتل کر کے گڑھا کھود کر لاش کو نہیں دبا سکتی، ضرور پرمیلہ کے ساتھ اس واردات میں کوئی اور بھی ملوث تھا، اس کیس پر مزید تفتیش جاری ہے ۔

تازہ ترین