امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق نے حکومت کی کارکردگی کو کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنے لانے والوں کے لیے بوجھ بن گئی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت پر وزراء نے جو سیاست کی وہ مہذب معاشرے میں نہیں ہوتی، وزیرِ اعظم کی اس پر تقریر بھی خود ان کی اہمیت کم کرتی ہے۔
سراج الحق نےکشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے 22 دسمبر کو اسلام آباد میں جلسے کا اعلان بھی کیا۔
گزشتہ روز باجوڑ میں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن نے شفاف الیکشن آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی خود مختاری پر مکالمہ شروع نہ کیا تو وقت ہاتھ سے نکل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسوں کو آگے بڑھا رہی ہے، حکومت اور اپوزیشن میں شامل پاناما کے ملزمان کا احتساب اس لیے نہیں ہو رہا کہ وہ با اثر لو گ ہیں، نیب کو سیاست کی بجائے احتساب کرنا چاہیے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ ملک کی سیاست نظام کی بجائے شخصیات کے گرد گھومتی ہے، بااثر سیاسی شخصیات خود کو آئین و قانون سے بالاتر سمجھتی ہیں، اس لیے بڑے بڑے مگرمچھ احتساب کے شکنجے میں نہیں آتے۔
یہ بھی پڑھیئے: اختیارات کا مرکز اب بھی پردے کے پیچھے ہے، سراج الحق
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے لیے قربانیاں ہمیشہ غریبوں نے دی ہیں اور امیروں نے ان کا پھل کھایا ہے، عوام دینے والے اور حکمران ہڑپ کرنے والے ہیں، اس فرسودہ سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنے اور اس کی جڑیں کاٹنے کے لیے نوجوانوں کو آگے آنا چاہیے۔