• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


اداکارہ کومل عزیز گزشتہ دِنوں کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں ہونے والے ایک قتل کی عینی گواہ بن گئیں۔

گزشتہ دِنوں کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں ایک قتل کی واردات ہوئی تھی جس میں ثنااللّہ نامی ایک شخص کا قتل کیا گیا ، اِس واقعے کے بعد پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ کومل عزیز کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں وہ کھلے عام کیمرے کے سامنے اس قتل کے بارے میں بات کررہی ہیں۔

اداکارہ کومل عزیزکا کہنا ہے کہ ایک دن وہ شوٹ سے گھر واپس آئیں تو یکایک زور دار فائرنگ کی آواز سنی، ان کی والدہ نے انہیں بتایا کہ کسی کا قتل ہوا ہے اور وہ قتل بالکل میرے گھر کے نیچے ہوا تھا۔

کومل عزیز نے کہا کہ جب امی نے مجھے بتایا تو میں فوراً نیچے بھاگی، میرے پہنچنے تک وہ شخص مر چکا تھا، اُس وقت لاش کے پاس کوئی نہیں تھا، پھر کچھ دیر کے بعد پولیس اور ایمبولینس آئی۔

اُنہوں نے کہا کہ اِس واقعے کے بعد سے میں بہت زیادہ صدمے میں تھی، جب میں نے اِس بات کا اظہار اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کیا کہ یہ کیسا کراچی ہے یہاں جس کا دل کرتا ہے آکر کسی کا بھی قتل کرکے چلا جاتا ہے ۔

اُس پر سب نے مجھے کہا کہ کومل کس کے لیے انصاف کی اپیل کر رہی ہو وہ شخص ایک ڈکیت تھا مگر میں نے انہیں بتایا کہ  اُس کے پاس سے کسی بھی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں نکلا تھا، اُس کی جیب میں ایک موبائل اور 1600 روپے تھے، وہ ایک غریب آدمی تھا۔

ادکارہ نے کہا کہ اِس واقعے کے بعد میں نے سوشل میڈیا پر ثنااللّہ کے رشتے داروں کو تلاش کیا اور پھر میری اُس کے والد سے بات ہوئی تو اُنہوں نے کہا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے میرا بیٹا ڈکیت نہیں تھا، اُس پر الزام لگائے جا رہے ہیں۔

کومل عزیز نے قاتل کے حوالے سے کہا کہ میں ملزم کے بارے میں کچھ نہیں جانتی بس اتنا معلوم ہے کہ اُس نے واقعے کے 2 گھنٹے بعد ہی قتل ہونے والے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کروادی تھی جس میں اُنہوں نے لکھا تھا کہ ثنااللّہ کے پاس اسلحہ تھا اور اُنہوں نے خود کو بچاتے ہوئے ثنااللّہ کا قتل کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ مجھے ملزم کی یہ بات بلکل سمجھ نہیں آئی کیونکہ ملزم کی گاڑی ایک گھنٹے سے میرے گھر کے باہر کھڑی ہوئی تھی جبکہ ثنااللّہ بھی 10 سے 15 منٹ تک وہیں گھوم رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملزم کو ثنااللّہ پر تھوڑا سا بھی شک تھا تو وہ گاڑی چلا کر وہاں سے جاسکتا تھا لیکن وہ وہاں سے نہیں گیا بلکہ ثنااللّہ کا انتظار کر رہا تھا کہ وہ اُس کی گاڑی کے پاس آئے اور پھر وہ اُس پر فائر کرے، اور ایسا ہی ہوا ثنااللّہ جیسے ہی گاڑی کے پاس آیا تو ملزم نے اُس پر گولی چلادی جو سیدھا اُس کے دل پر لگی جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

تازہ ترین