وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری منظوری کرلی گئی۔
وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا پہلا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے ۔
19 اگست 2019 کو وزیراعظم کے دستخط سے جاری ہونے والا نوٹیفکیشن آج کابینہ نے واپس لے لیا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ نے ڈیفنس ایکٹ میں ترمیم منظور کرلی ہے ،اس ایکٹ میں لفظ ایکسٹینشن کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوادی گئی ہے۔
یہ چند ہی گھنٹوں میں کابینہ کا دوسرا اجلاس تھا، آج ہونے والے کابینہ کے پہلے اجلاس میں بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن معطل ہونے کا معاملہ چھایا رہا۔
اس اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نوٹیفکیشن معطل ہونے پر وزیر قانون فروغ نسیم پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ جب آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ طے ہوچکا تھا تو وزارت قانون نے قانونی لوازمات پورے کیوں نہیں کیے؟
سپریم کورٹ آف پاکستان نے آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا حکومتی نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
حکومت کی طرف سے 19 اگست 2019 کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ کو 3 سال کی توسیع دی گئی تھی، جسے سپریم کورٹ نے معطل کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعظم کو تو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار ہی نہیں یہ تو صدر مملکت کا استحقاق ہے۔