وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس شروع ہوگیا ہے، یہ چند ہی گھنٹوں میں ہونے والا دوسرا اجلاس ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اس اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری کی منظوری لی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوائی جائے گی۔
آج ہونے والے کابینہ کے پہلے اجلاس میں بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن معطل ہونے کا معاملہ چھایا رہا۔
اس اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نوٹیفکیشن معطل ہونے پر وزیر قانون فروغ نسیم پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ جب آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ طے ہوچکا تھا تو وزارت قانون نے قانونی لوازمات پورے کیوں نہیں کیے؟
سپریم کورٹ آف پاکستان نے آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا حکومتی نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
حکومت کی طرف سے 19 اگست 2019 کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ کو 3 سال کی توسیع دی گئی تھی، جسے سپریم کورٹ نے معطل کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعظم کو تو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار ہی نہیں یہ تو صدر مملکت کا استحقاق ہے۔