• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر میں مسلمانوں اور ہندوؤں نے مل کر ’گوردوارہ‘بنا لیا

پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں مسلمان اور ہندو برادری نے مل کر اُس گوردوارے کی تزئین و آرائش کرکے اُس کا دوبارہ سے افتتاح کردیا جو پاک و ہند کی تقسیم کے بعد سے بند تھا۔

 اِس میں سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ جس جگہ گوردوارہ بنایا گیا ہے وہاں سکھ مذہب کے نہیں بلکہ صرف مسلمان اور ہندو مذہب کے لوگ مقیم ہیں۔

پاکستانی ہندو کونسل کے رکن دیو سکندر کا کہنا ہے کہ اِس گوردوارے کے افتتاح کو بابا گرونانک کے 550ویں یومِ پیدائش کے سلسلے میں جاری تقریبات کی وجہ سے روکا ہوا تھا۔

اُنہوں نے کہا کہ بے شک یہاں سکھ برادری نہیں ہے لیکن پھر بھی یہاں بابا گرونانک کے پیروکار ہیں جنہوں نے مل کر اِس گوردوارہ کی تزئین و آرائش کی اور جمعے کے روز اِس کا افتتاح کیا۔

اُنہوں نے بتایا کہ اِس گوردوارہ کو ایک سال کی تزئین و آرائش کے بعد تیار کی گیا ہے اور دو کمروں پر مشتمل اِس گوردوارہ کی تیاری میں تقریباً 6 لاکھ روپے لگے، جس میں سے 2 لاکھ روپے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے دیے تھے اور باقی کے پیسے مسلمان اور ہندو برادری نے مل کر لگائے۔

اُنہوں نے کہا کہ گوردوارہ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر گوردوارہ کو سجایا گیا جبکہ مقامی مسلمان برادری نے عقیدت مندوں کے لیے لنگر اور پرساد کا اہتمام کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ سندھ میں سکھ برادری تو نہیں ہے لیکن ہندو برادری کی تعداد کافی زیادہ ہے اور وہ سب سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے پیروکار ہیں۔

تازہ ترین