• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹوری پارٹی کا بریگزٹ کے بعد بارڈر سیکورٹی کو بہتر بنانے کیلئے پلان

لندن (پی اے) ٹوریز بریگزٹ کے بعد بارڈر سیکورٹی میں بہتری کرے گی وہ اس سلسلے میں منصوبہ شائع کر رہی ہے۔ کنزرویٹیوز کا کہنا ہے کہ 12 دسمبر کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کی صورت میں اس سیکورٹی منصوبے کے تحت آٹومیٹیڈ ایگزٹ اور انٹرینس چیکس متعارف کروائے جائیں گے ۔ اس پلان کے تحت یورپی ملکوں سے سنگین جرائم میں سرا یافتہ کرمنلز کا برطانیہ میں داخلہ مشکل تر بنا دیا جائیگا۔ دوسری جانب لیبر کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے بعد یورپی یونین کے ڈیٹا بیس یا یورپین اریسٹ وارنٹ تک برطانیہ کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی اور آرگنائزڈ کرائم سے نمٹنے کیلئے برطانیہ کی استعداد اور صلاحیت کم تر ہو جائے گی۔ لب ڈیم کا کہنا ہےکہ کنزرویٹیو کے اس منصوبے سے بیوروکریسی کی ریڈ ٹیپ میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ یورپی یونین برطانوی عوام کیلئے مررڈ سسٹم کا نفاذ کرے گی اور ہالیڈیز کیلئے سفرپرجانے والے برطانویوں سے فیس چارج کی جائے گی۔ سیکورٹی پلان کی تجاویز کااعلان کرتے ہوئے ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل نے کہا کہ جب 2016 میں عوام نے یورپی یونین چھوڑنے کیلئے ووٹ دیا تھا تو وہ اپنی سرحدوں کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں واپس لینے کیلئے تھا۔ بریگزٹ کے بعد ہم آسٹریلیا کی طرز کے پوائنٹس پر مبنی امیگریشن سسٹم متعارف کروائیں گے اور برطانیہ کی سیکورٹی کو مزید مستحکم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں گے۔ کنزرویٹیوز کا کہنا ہے کہ ہم برطانیہ کی حفاظت کر مزید بہتر بنائیں گے۔ انتخابا ت میں کامیابی اور بریگزٹ کے بعد اپنی سرحدوں کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لے کر آٹومیٹیڈ انٹری اینڈ ایگزٹ چیکس متعارف کروائیں گے۔ اور بائیو میٹرک پاسپورٹس کی ضروت سے حکومت کیلئے یہ جاننا آسان ہو جائیگا کہ ملک میں کتنے اور کون لوگ موجود ہیں اور ان انفرادی لوگوں کی بھی نشان دہی میں آسانی ہوگی جنہوں نے اپنے ویزے کی شرائط کی خلاف ورزی کی اور اسکے ذریعے غیرقانونی امیگریشن کو بھی محدود کرنے میں مدد ملے گی۔ کنزرویٹیوز کا کہنا ہے کہ ہم امریکن سٹائل ویزہ ویویئر سکیم بھی متعارف کروائیں گے جس کو الیکٹرونک ٹریول اتھارائزیشن (ای ٹی اے) کہا جاتا ہے جس کو ٹریولرز کو برطانوی بارڈرز پر پہنچنے سے پہلے ہی حاصل کرنا ہوگا۔ اسکی وجہ سے بارڈر حکام کو ان افراد کو پہلے ہی سکرین کرنے کی صلاحیت حاصل ہو جائیگی جو واچ لسٹ پر ہونگے اور ان افراد کے داخلے کو بلک کر دیا جائیگا جن سے برطانیہ کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق ہو، یہ ٹیکنالوجی دستیاب ہے، مستقبل کی کنزرویٹیو حکومت کو امید ہے کہ وہ بائیو میٹرک ڈیٹا ریکارڈ کرے گی جس میں فنگر پرنٹس اور ریٹنا سکینز شامل ہونگے اور تمام ای ٹی ایزمیں مزید سیکورٹی لیئر فراہم کی جائے گی، تاہم پارٹی نے اسکی تفصیل نہیں بتائی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ہمارا یہ ارادہ ہے کہ یورپی شہری ای ٹی ایز حاصل کریں تاہم اس سلسلے میں ہم مذاکرات کے اگلے مرحلے میں یورپی یونین کے ساتھ مزید گفتگو کریں گے۔ ہوم سیکرٹری مس پریتی پٹیل نے سنگین جرائم میں سزا یافتہ یورپی نیشنلز اور غیرملکیوں کو برطانیہ میں داخلے سے انکار کیلئے مزید وسیع تر اختیارات بھی تجویز کئے ہیں ۔ معمولی جرم کی بنیاد پر داخلے سے نہیں روکا جائیگا جیسا کہ اس وقت غیر یورپی یونین ملکوں کے لوگوں کا معاملہ ہے۔ کیس بہ کیس جانچ پڑتال کی جائے گی ۔ کنزرویٹیو کا کہنا ہے کہ وہ برطانوی بارڈرز پر سفر کیلئے شناخت کے ثبوت کے طور پر یورپی شناختی کارڈز کا استعمال بھی ختم کردیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پلان میں پری ارائیول ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے یورپی یونین سے برطانیہ میں آنے والی گڈز کو زیادہ چیک کرنا بھی شامل ہے۔ جس کے بارے میں ٹوریز کا کہنا ہے کہ اس سے ریونیو لیکیج میں کمی آئے گی جو 5 بلین پونڈ سمگلنگ کا باعث ہے۔ اسکے پلان کے کام کرنے کی تفصیلات یورپی یونین اور باقی دنیا کے ساتھ ٹریڈ مذاکرات میں طے کی جائیں گی۔ شیڈو ہوم سیکرٹری ڈیان ایبٹ نے کہا کہ ٹوری کا یہ دعویٰ کہ وہ اپنی فروخت شدہ بریگزٹ ڈیل کے ذریعے سرحد کو مستحکم بنائے گی، بے بنیاد ہے ۔ یورپی یونین کے سیکورٹی اینڈ جسٹس سسٹم کو مکمل طور پر چھوڑنے کے نتیجے میں یورپی یونین اریسٹ وارنٹ یا یورپی یونین ڈیٹا بیس تک رسائی نہیں ہو گی اور ہمارے پاس چیکنگ کیلئے ریئل ٹائم ایکیس نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کی وجہ سے ہماری پولیس اور بارڈر ایجنسیز کی دہشت گردوں اور آرگنائزڈ کرمنلز کو گرفتار کرنے کیلئے صلاحیت اور استعداد متاثر ہو گی، اس پلان سے برطانیہ یورپی یونین کے جسٹس سسٹم سے فرار ہونے والوں کیلئے محفوظ جنت بن سکتا ہے۔

تازہ ترین