• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئل ریفائنریز کو غیر ملکی کرنسی کھاتوں کی اجازت دینے پر غور

اسلام آباد (اسرار خان) حکومت آئل ریفائنریز کو غیر ملکی کرنسی کھاتوں کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہے، پٹرولیم عہدیدار کا کہنا ہے کہ تجاویز زیر غور ہیں، حکومت نے ریفائنریوں کو بھی پلانٹس اپ گریڈ کرنے کا کہہ دیا ہے۔ دی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ حکومت آئل ریفائنریز کو انٹرنیشنل مارکیٹس میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ برقرار رکھنے میں مدد دینے کیلئے غیر ملکی کرنسی کھاتوں میں اپنی برآمدات کو برقرار رکھنے کی اجازت دینے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ پاکستان آئل ریفائننگ اینڈ مارکیٹنگ پالیسی 2019 کے مسودے کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قابل اطلاق قواعد و ضوابط سے مشروط اور تمام رسمی شرائط کو پورا کرکے ریفائنریوں کو غیر ملکی کرنسی کھاتے کھولنے اور برقرار رکھنے اور آپریشنل / ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے غیر ملکی کرنسی میں برآمدات کو برقرار رکھنے کی اجازت ہوگی۔ دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت خام تیل کی درآمد پر آئل ریفائنریز کی جدوجہد کے لئے ریفائننگ مارجن کو طے کرنے کے علاوہ زرمبادلہ پر فارورڈ کور دینے پر غور کر رہی ہے۔دستاویز کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ساڑھے سات فیصد موجودہ ڈیوٹی ختم ہوسکتی ہے اور اس کے بدلے 50 فیصد آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سی) کی بنیاد پر ریفائنری مارجن متعارف کرایا جاسکتا ہے۔ موٹر اسپرٹ یا پیٹرول (ایم ایس) اور سالانہ بنیاد پر صارف اعشاریہ قیمت پر ایچ ایس ڈی پر کام جاری ہے۔ حکومت موٹر اسپرٹ اور ڈیزل کی صورت میں درآمدی مساوات کے فارمولے میں ’سمندری نقصانات‘ کو بھی شامل کرسکتی ہے اور آخری درآمدی مدت سے پاکستان اسٹیٹ آئل کے کارگوز کے اصل ٹینڈر پریمیم ، فریٹ اور حادثات کے اوسط بھی شامل کرسکتی ہے۔
تازہ ترین