• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریاستِ مدینہ کی تعبیر صرف حکومت کے بس میں نہیں، چیئرمین نیب


وفاقی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کہتے ہیں کہ ریاستِ مدینہ کے خواب کی تعبیر صرف حکومت کے بس میں نہیں، اس کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

راولپنڈی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ریاستِ مدینہ کی تعمیر ناممکنات میں سے نہیں، اس کے لیے ہمیں اپنی ترجیحات بدلنی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دوسروں کے شہتیر دیکھنے کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا، شیشے کے گھر میں رہ کر دوسروں پر سنگ باری نہیں کر سکتے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک کی دولت لوٹنے والوں کو حساب دینا پڑے گا، کرپشن کے 70 سال پرانے مسئلے کو دور کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خود احتسابی کرنا ہوگی، ملک 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا مقروض ہو چکا ہے، نیب نے کرپشن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر کے اپنی سمت کا تعین کر لیا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ محنت کر کے خوابوں کو پورا کیا جاسکتا ہے، نیب کی وفاداری کسی کے ساتھ نہیں، صرف ملک کے ساتھ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جب آپ کی وفاداری ملک کے ساتھ ہوتی ہے تو کچھ نہ کچھ قیمت ادا کرنی پڑتی ہے، ہماری عزت اور تشخص صرف اور صرف پاکستان سے وابستہ ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کچھ لوگ زکام کا علاج لندن میں کراتے ہیں، چیئرمین نیب

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب اپنی کارروائیاں بلا امتیاز جاری رکھے ہوئے ہے، نیب نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم چہرے کو نہیں کیس کو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب انسان دوست ادارہ ہے، عبادت سے آپ کو جنت جبکہ لوگوں کی خدمت سے رب کی ذات ملتی ہے، خوابوں کی تعبیر گھر بیٹھے نہیں ملتی۔

چیئرمین نیب نے بتایا کہ نیب کے وجود میں آنے سے اب تک 342 کھرب رقم واپس لی گئی، بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ ان سے زیادتی نہیں ہو گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماں کے سامنےبچہ ایڑیاں رگڑ رگڑ کے صرف اس لیے مرگیا کہ کتے کے کاٹے کی ویکسین موجود نہیں تھی۔

تازہ ترین