• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے 5دسمبر کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں 12ویں عالمی اردو کانفرنس کے پہلے روز افتتاحی اجلاس سے خطاب میں درست نشاندہی کی کہ پاکستان ثقافتی رنگوں کا ایسا گلدستہ ہے جس کے ہر رنگ سے تمام پاکستانی محبت کرتے ہیں۔ یہ کہنا بھی درست ہوگا کہ ثقافتوں کے یہ رنگ ہر اس دل کو چھوتے ہیں جو ان کے قریب آتا یا ان کامطالعہ و مشاہدہ کرتا ہے۔ ثقافت اس فکری و فرہنگی اثاثے کے پھیلائو کا ذریعہ ہے جسے خیال کے لفظوں میں ڈھلنے کے بعد زبان کہا جاتا ہے اور صفحات پر یکجا کیاجاتا ہے تو کتابوں میں اگلی نسلوں تک فکر، تجربے اور تحقیق کی منتقلی کا ذریعہ بنتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے جمعرات ہی کے روز ایکسپو سینٹر میں کتب میلے کا افتتاح بھی کیا جو شہر قائد کی ایک ایسی روایت ہے جس کے ذریعے علم، ادب اور دیگر فنون سے دلچسپی رکھنے والوں کو سستی کتابیں مل جاتی ہیں۔ ٹیکنالوجی کے اس دور میں طلبہ، اساتذہ اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد و خواتین کا اژدھام یہ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ کتاب دوستی کا ذوق کم نہیں ہوا۔ آرٹس کونسل میں جمعرات سے شروع ہونے والی اردو کانفرنس میں پاکستان سمیت دنیا کے 24ممالک سے آئےدو سو سے زیادہ مندوبین شریک ہیں جبکہ افتتاحی اجلاس میں بھی ادبی ذوق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مذکورہ اجلاس مرزا اسد اللہ خان غالب کی 150ویں برسی کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے علاقائی زبانوں کو بھی اسی دفعہ سے اردو کانفرنس کا حصہ بنانے کا اعلان کیا۔ اردو اور دیگر زبانوں کا خاص ربط ضبط ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کے مختلف حصوں میں بولی جانے والی زبانیں اور قومی زبان اردو باہمی آہنگ کی حامل اور عظیم فکری سرمائے کی امین بھی ہیں۔ ان سب کی حفاظت و ترویج سب کی ذمہ داری ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین