سعودی عرب میں رواں سال تیار ہونے والے جدہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پرایک وسیع وعریض ایکوریم کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ اس تالاب میں بعض نایاب اقسام کی مچھلیوں سمیت 2000 مچھلیاں رکھی گئی ہیں۔ رواں ہجری سال کے آغاز میں اس ہوائی اڈے کی یہ ایک اضافی خصوصیت ہے جو دنیا کے کسی دوسرے ہوائی اڈے پر دستیاب نہیں۔ ہوائی اڈے پر دیو ہیکل ایکوریم کے قیام کا مقصد اس کے جمالیاتی حسن میں اضافہ کرنا اور ہوائی اڈے پر مسافروں کو تفریح کا موقع فراہم کرنا ہے۔
سعودی عرب کی سول ایو ایشن اتھارٹی کے ترجمان ابراہیم الروساء نےکہا کہ جدہ ہوائی اڈے پر 14 میٹر اونچا اور 10 میٹرچوڑا ایکوریم قائم کیا گیا ہے جس میں ایک ملین لیٹر پانی کی گنجائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوض میں میٹھا اور نمکین پانی 26 درجے سینٹی گریڈ میں رکھا جائے گا۔
الروساء کا کہنا تھا کہ ’’ایکوریم‘‘ مچھلی گھر میں مجموعی طور پر 2 ہزار سے زاید مچھلیاں رکھی جائیں گی جن میں بعض نایاب نوعیت کی ہیں۔ ان میں الخمہ، القرش، التریفالی، التریغر، نپولین اور دیگر اقسام شامل ہیں۔ انہیں روزانہ کی بنیاد پر تازہ خوراک دی جائے گی۔خیال رہے کہ نیو شاہ عبدالعزیز ہوائی اڈا خطے کے بڑے ایئرپورٹس میں سے ایک ہے۔
اس کا کل رقبہ 810 مربع میٹر ہے جہاں سے سالانہ 30 ملین لوگ سفر کرسکیں گے۔یہ ہوائی اڈہ بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید ترین سہولیات سے آراستہ ہے۔ نئے ہوائی اڈے کے ڈیزائن اور تراکیب کو عمومی طور پر سعودی عرب کے ماحول اور خاص طور پر جدہ کے تاریخی ماحول سے متاثر آرکیٹیکچرل عناصر نےخوبصورتی سےبنایا گیا ہے۔
ٹرمینل کمپلیکس کے آس پاس اور اس کے اندر تازہ گھاس کے بچھونے بھی بنائے گئے ہیں۔ جن سے ہوائی اڈے کی خوبصورتی اور اس کے ماحول دوست ہونے کی خصوصیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ہوائی اڈے کے درمیان میں 18 ہزار مربع میٹر پرمشتمل ایک پارک بھی بنایا گیا ہے۔ ایک خود کار ٹرین اسٹیشن، مرجانی چٹانوں اور مچھلیوں کے تالاب کے ذریعے اس ہوائی اڈے کو سمندری ماحول سے جوڑنے کی منفرد کوشش کی گئی ہے۔