• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرف غداری کیس، مقدمے کی بنیاد ہی درست نہ ہو تو ڈھانچہ کیسے ٹھیک ہوگا، لاہور ہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے دوران سماعت باور کرایا کہ بظاہر آئین کو معطل کرنا اور ایمرجنسی کا نفاذ دو مختلف باتیں ہیں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ مقدمے کی بنیاد ٹھیک نہ ہو تو ڈھانچہ کیسے ٹھیک ہو سکتا ہے، فاضل جج نے وفاقی حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کیخلاف غداری مقدمے کی درخواست کو واپس لیا جاسکتا ہے؟ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست پر سماعت کی۔لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی اپنے خلاف غداری کے الزام کی سماعت کرنے والی عدالت کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کے وکیل کو سیکرٹری داخلہ سے ہدایات لینے کیلئے مہلت دیدی ہے۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی درخواست پر سماعت کی تو انکے وکیل اظہر صدیق نے اعتراض اٹھایا کہ خصوصی عدالت قانون کے مطابق قائم نہیں کی گئی، فاضل جج نے باور کرایا کہ بظاہر آئین کو معطل کرنا اور ایمرجنسی کا نفاذ دو مختلف باتیں ہیں۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ بنیاد ٹھیک نہ ہو تو ڈھانچہ کس طرح کھڑا ہو سکتا ہے، فاضل جج نے وفاقی حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کیخلاف غداری مقدمے کی درخواست کو واپس لیا جاسکتا ہے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ بظاہر یہ مشکل ہے۔ فاضل عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان کو خصوصی عدالت کی تشکیل کے معاملے پر ہدایات ہدایت کر دی، درخواست پر مزید سماعت 17 دسمبر کو ہوگی۔
تازہ ترین