• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میکسیکو :انسانی گوشت گلا دینے والی مکڑی دریافت


عام طور پر سانپ کے زہر کو انسانوں کے لیے جان لیوا سمجھا جاتا ہے مگر ایک ایسی مکڑی بھی دنیا میں موجود ہے جس کا ڈنک انسانی گوشت کو گلنے پر مجبور کرسکتا ہے۔

میکسیکو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مکڑی کی ایک نئی قسم کو دریافت کیا جسے لوکوسسیلیس ٹینوچٹیٹلان (Loxosceles tenochtitlan) کا نام دیا گیا ہے۔

اس مکڑی کو میکسیکو ویلی میں دریافت کیا گیا جو میکسیکو سٹی کے قریب ہی واقع ہے۔

ماہرین کے مطابق میکسیکو میں پائی جانے والی مکڑی کا زہر جان لیوا نہیں البتہ اس کا ڈنک انسانی جسم کو گلا دیتا اور نشان چھوڑ جاتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں مکڑیوں کی 140 اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے چالیس میکسیکو میں ہیں، دریافت ہونے والی مکڑی کو وادیٔ میکسیکو بھی کہا جاتا ہے۔

پروفیسر الی جندرو کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ریکارڈ پہلے سے موجود تھا مگر ایک غلط فہمی تھی جو دریافت کے بعد دور ہوگئی کیونکہ ہم اسے دوسری قسم سمجھتے تھے، عام طور پر سمجھا جاتا تھا کہ مخصوص پودوں کی وجہ سے مکڑی اس خطے میں پہنچی مگر تحقیق اس تاثر کے بالکل برعکس ہے۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق عام طور پر یہ مکڑیاں انسانوں سے دور رہنے کی کوشش کرتی ہیں تاہم اگر خطرہ محسوس ہو تو ڈنک مار دیتی ہے۔

شہری علاقوں میں یہ مکڑی گوداموں یا کچرے میں رہنے کو ترجیح دیتی ہے جہاں انہیں کیڑوں کی شکل میں شکار آسانی سے مل جاتا ہے مگر یہ گھروں میں بھی پہنچ جاتی ہیں جہاں وہ کپڑوں، فرنیچر یا دیواروں میں چھپ جاتی ہے۔

تازہ ترین