کوٹ قیصرانی‘تونسہ شریف(نامہ نگاران) بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدسردار اختر جان مینگل نے کہاہےکہ ڈیرہ غازیخان‘راجن پور کو بلوچستان میں شامل کیاجائے، سرکاری لکیروں نےہمیں کاٹ کررکھ دیا‘ حق کی بات کریں تو غداری کےفتوے لگتے ہیں، ہم جب اپنے حق کی آواز اٹھاتے ہیں تو ہم پر غدارہونے کے فتوے لگائےجاتےہیں۔
تونسہ میں شہدائے کوہ سلیمان کی یاد میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ وسائل ہمارےہیں‘ مستفید دوردراز کے لوگوں کو کیا جارہا ہے کیا ہم نہیں چاہتے کہ ہماری نسلیں ترقی کریں‘ ڈاکٹرز‘ انجینئرز اور پروفیسرز بنیں مگر کیا سہولیات پر سانپ بن کر بیٹھنے والے ہمیں یہ مواقع دیں گے؟
سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان‘ راجن پور کو بلوچستان میں شامل کرکے آبادی متوازن کی جائے‘چاہتے ہیں جنوبی پنجاب بھی برابر کا ترقی یافتہ ہو‘سرکاری لکیروں نے ہمیں کاٹ کررکھ دیاہے مگر مایوسی ہوئی کہ جو سبزباغ دکھا کر ہمیں جدا کیا گیا تھا اس کا عشرعشیر بھی یہاں دیکھنے کو نہیں ملتا جو پسماندگی‘ محرومیت اور حق تلفی بلوچستان کے مقدر میں رقم کی گئی ہے وہی یہاں دیکھ رہا ہوں‘ سی پیک میں بلوچستان کو 10 فیصد بھی نہیں ملا ہم جب اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو غداری کے فتوے لگا دیئے جاتے ہیں یہ زمین جہاں میں کھڑا ہوں بلوچستان کا حصہ ہے اور رہے گی ہمیں کوئی جدا نہیں کرسکتا۔