• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ٹارگٹ مشرف نہیں فوج، حالات کیساتھ رائے بدل جاتی ہے، فواد

لگ رہا ہے کہ جیوڈیشری کا ایک حصہ بہت غصے میں ہے، فواد چوہدری


کراچی(جنگ نیوز)جیو نیوز کے پروگرام”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ جیوڈیشری سے محاذ آرائی کی طرف نہیں جانا چاہئے، لگ رہا ہے کہ جیوڈیشری کا ایک حصہ بہت غصے میں ہے، غصہ صحیح بھی ہو سکتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ غصے میں آئیں گے تو دوسری سائڈ بھی تو غصے میں آسکتی ہے اور وہ بھی کم تگڑے نہیں ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پہ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ مشرف نہیں بلکہ ایک خاص حکمت عملی کے ساتھ پاکستان فوج کو ٹارگٹ کیا گیا، پولیٹیکل ایونٹس ہیں ان کی تشریح ہے کوئی بھی آپ تشریح کرسکتے ہیں، ایک دوسرے کے ہم دست و گریباں ہوں گے فائدہ کوئی نہیں ہے، آپ ان کو بھلا کر بات کریں آگے ہم نے کس طرح چلنا ہے پرویز مشرف کے فیصلے کا حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

پرویز مشرف سخت بیمار ہیں وہ تو ہوش میں بھی نہیں ہیں، اس سے پہلے جو فیصلے آئے ا ن کا حکومت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا بلکہ ان کا پاکستان پر اثر پڑتا ہے،حکومت کا مسئلہ نہیں ہے۔

یہ عمران خان کے کوئی ذاتی مقدمے نہیں ہیں جن کے اوپر ان کو فکر ہوگی یا فروغ نسیم کے یا شہزاد اکبر کے، ان مقدمات کا پاکستان کے اوپر فرق پڑرہا ہے اور اس لئے ہم پریشان ہیں، اس لئے ہم کہہ رہے ہیں کہ جس طریقے سے ہم چل رہے ہیں اس سے معاملات بگڑ رہے ہیں۔

کرمنل کیسز، کرپشن کیسز کو پولیٹیکل کیسز کے ساتھ جوڑنا بدنیتی ہوگی، ماضی کی جیوڈیشری، فوج اور حکومت کی اپنی اپنی تلخیاں ہیں، ماضی کی تلخیوں کو لے کر آگے بڑھنا ہے تو پھر پاکستان آگے نہیں جاسکتا، لڑائیاں ہوں گی، آگے ہم اس طرح چل سکتے ہیں کہ حکومت، اپوزیشن، جیوڈیشری اور آرمی کو کوڈ طے کرنا پڑے گا کہ کہاں آپ مداخلت کرسکتے ہیں کہاں مداخلت نہیں کرسکتے۔

طے کرنا ہوگا کہ کہاں پر کس کی ڈومین ہے اس کے بغیر ملک آگے نہیں چلے گا اور ہم چل بھی نہیں رہے، جونہی وزیراعظم کوئی بات کرتے ہیں معیشت میں بہتری آتی ہے پھر اسٹاک مارکیٹ بارہ سو پوائنٹس نیچے چلی گئی میڈیا کو لگژری حاصل ہے کہ سیاستدانوں کے پرانے بیانات سنا دیتا ہے نئے ایونٹس،نئی وجوہات ہوتی ہیں۔

نیا منظرنامہ ہوتا ہے، میڈیا اٹک جاتا ہے کہ دو سو سال پہلے کسی نے یہ کہا تھا،حالات تبدیل ہوجاتے ہیں دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ موجودہ حالات میں آپ کو کیا کرنا چاہئے قائد اعظم پہلے کانگریس میں رہے پھر مسلم لیگ میں شامل ہو گئے 60فیصد بچے پچیس سال کے ہیں ان کی روٹی اور مستقبل کی فکر کریں یا اٹھا اٹھا کر لوگوں کو پھانسیاں لگانا شروع کردیں۔

تازہ ترین