ہرچند کہ تعمیرات کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی آمد بہت تاخیر سے ہوئی ہے، تاہم اب جس رفتار سے اس شعبے میں ٹیکنالوجی اپنی جڑیں پکڑ رہی ہے، اس سے محسوس ہوتا ہے کہ تعمیرات کے شعبے میں ٹیکنالوجی اپنی تاخیر سے آمد کا مداوا کرنے کے لیے ہر طرح سے تیار ہے۔
تعمیرات کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال کے حوالے سے حال ہی میں ConTech Reportجاری کی گئی ہے، جس میں دنیا بھر میں تعمیراتی شعبے میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ میں امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا کے تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد سے کیے گئے سروے کے نتائج بتائے گئے ہیں۔ رپورٹ میں برطانیہ کے علاوہ یورپ اور مشرقِ وسطیٰ کے دیگر ملکوں جیسا کہ متحدہ عرب امارات کا ذکر نہیں کیا گیا، جہاں تعمیرات کے شعبے میں ٹیکنالوجی کا استعمال سب سے زیادہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
تعمیراتی شعبے کی پریشانی
دنیا بھر میں تعمیراتی شعبے میں بڑی تبدیلیاں آرہی ہیں، ایک طرف تعمیراتی منصوبے پیچیدہ سے پیچیدہ تر ہوتے جارہے ہیں تو دوسری جانب ’ڈیلیوری ٹائم‘ کم سے کم ہوتاجارہا ہے۔ ساتھ ہی، دنیا بھر کی تعمیراتی منڈیوں میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
تعمیراتی فرمز سے سال بہ سال کیے جانے والے سروے کے مطابق، 2013ء میں 53فیصد تعمیراتی فرمز نے تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کی شکایت کی تھی جبکہ 2017ء میں 89فیصد تعمیراتی فرمز نے اس کمی کی شکایت کی۔ تعمیرات کے شعبے سے وابستہ افراد کی نہ صرف عمریں بڑھ رہی ہیں بلکہ ان میں سے کئی افراد بتدریج ریٹائر ہوکر انڈسٹری سے کنارہ کشی بھی اختیار کرتے جارہے ہیں۔
تاہم اس کے برعکس، انڈسٹری میں نئے افراد اس رفتار سے داخل نہیں ہورہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ 10برسوں میں تعمیراتی شعبے کو تربیت یافتہ افرادی قوت کی عدم دستیابی کی صورت میں شدید بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
تعمیراتی کمپنیاں کیا چاہتی ہیں؟
سروے رپورٹ میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرتےوقت تعمیراتی فرمز کیا سوچ رہی ہوتی ہیں؟ سروے نتائج کے مطابق، تعمیراتی کمپنیاں ٹیکنالوجی میں اسی وقت سرمایہ کاری کرتی ہیںجب انھیں اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ یہ ان کی فنکشنل ضروریات کو پورا کرے گی۔ مزید برآں، وہ دیکھتی ہیں کہ ٹیکنالوجی استعمال میں سہل اور کم لاگت ہونی چاہیے۔
تعمیراتی شعبہ میں ٹیکنالوجی کی آمد
سروے کے مطابق، تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے تعمیراتی کمپنیاں ٹیکنالوجی کو اپنا رہی ہیں۔ سروے کے مطابق، دنیا کی بڑی تعمیراتی کمپنیوں کے پاس اب اپنے تعمیراتی منصوبوں کے مالیاتی امور پر نظر رکھنے، پروجیکٹ مینجمنٹ، سیفٹی یا رِسک مینجمنٹ کے لیے باقاعدہ سوفٹ ویئر پروگرامز ہیں۔ تاہم، جہاں تک ایکوپمنٹ مینجمنٹ اور فیلڈ لیبر مینجمنٹ کی بات ہے تو سروے کی گئی آدھے سے بھی کم فرمز کے پاس اس طرح کے سوفٹ ویئرز موجود ہیں۔
ماہرین کے مطابق، افرادی قوت کی بڑھتی لاگت، پیداوار میں کمی اور کم ہوتی افرادی قوت کے پیشِ نظر، تعمیراتی صنعت کو ایکوپمنٹ مینجمنٹ اور فیلڈ لیبر مینجمنٹ کے شعبوں کے لیے ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ ان شعبوں میں یا تو ٹیکنالوجی ابھی دستیاب نہیں اور اگر دستیاب ہے تو تعمیراتی فرمز کو ان کا علم نہیں ہے۔ مزید برآں، تعمیراتی فرمز کے پاس ٹیکنالوجی کے لیے بہت بجٹ ہوتا ہے اور اکثر انھیں یہ علم نہیں ہوتا کہ اس بجٹ کو کہاں خرچ کرنا زیادہ بہتر رہے گا۔
ایک اور دلچسپ بات قابلِ اعتبار اعدادوشمار کی دستیابی کا ہے۔ تعمیراتی فرمز کا ماننا ہے کہ تعمیراتی عمل کے جن شعبہ جات میں انھیں سب سے زیادہ مسائل کا سامنا ہے، وہاں ان مسائل کو حل کرکے وہ نہ صرف اپنا منافع بڑھا سکتی ہیں بلکہ اپنی نیک نامی میں بھی اضافہ کرسکتی ہیں۔ قابلِ اعتبار اعدادوشمار کی بنیاد پر ہی، وہ اپنے مقاصد اور اہداف کو حاصل کرسکتی ہیں۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ تعمیرات کے شعبے سے حاصل ہونے والے 90فیصد سے زائد اعدادوشمار کو استعمال ہی نہیں کیا جاتا، جس کی وجہ وہاں کارپورٹ کلچر کی کمی اور فرسودہ نظام ہے۔ تعمیراتی فرمز، حاصل ہونے والے ڈیٹا کا بہتر تجزیہ کرکے بہتر نتائج حاصل کرسکتی ہیں۔
ایسے میں اس بات پر حیرانی نہیں ہونی چاہیے کہ سروے کی گئی زیادہ تر فرمز کا کہنا تھا کہ کنسٹرکشن ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا اب بھی ایک مشکل کام ہے، اس سے وقت کی بچت نہیں ہوتی، یہ دوسرے سوفٹ ویئرز کے ساتھ انٹیگریٹ نہیں ہوتی اور موبائل فون پر بھی دستیاب نہیں۔
ماہرین کے مطابق، اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ زیادہ تر تعمیراتی فرمز کو ابھی ٹیکنالوجی کے کردار کی اہمیت کا اندازہ نہیں اور وہ محض وقتی اور کم قیمت کی بنیاد پر ٹیکنالوجی اپنانے کا فیصلہ کرتی ہیں۔
نئے رجحانات
اگر تعمیراتی ٹیکنالوجی میں نئے رجحانات کی بات کریں تو حالیہ برسوں میں اس شعبے میں جو نئی ٹیکنالوجیز متعارف ہوئی ہیں، ان کی مختصر تفصیل ذیل میں دی جارہی ہے۔
بلڈنگ انفارمیشن ماڈل
بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ سوفٹ ویئر پروگرامز ایک تعمیراتی منصوبے کو 2-ڈی (ٹو ڈائمینشنل) ڈرائنگ اور کمپیوٹر ڈیزائن سے بڑھ کر ڈیجیٹل فارمیٹ میں ڈیزائن کرنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔ یہ سوفٹ ویئر، آرکیٹیکٹ سے لے کر انجنیئر اور بلڈنگ منیجر تک، تمام پروفیشنلز کو، تعمیراتی منصوبے پر اشتراک میں کام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
تھری ڈی پرنٹنگ
تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی انفرااسٹرکچر کے بڑے منصوبوں کا وقت اور لاگت کم کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیراتی عمل کو محفوظ بھی بنائے گی۔
بلاک چین
بلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال اب تعمیراتی صنعت میں بھی بڑھ رہا ہے۔ تعمیراتی شعبے میں بلاک چین استعمال کا مطلب یہ ہے کہ ایک منصوبے کے تصور کو ڈیزائن کی صورت میں لانے سے لے کر اس کی ڈیلیوری تک، ہر مرحلے پر، کنٹریکٹ اور مڈل مین کی کئی تہوں کو ختم کیا جاسکتاہے۔ کنٹریکٹنگ اور پروکیورمنٹ کے موجودہ روایتی پراسیس، ایک انفرااسٹرکچر منصوبے کی تکمیل کے عمل کو سست کرنے کا باعث ہیں۔
بلاک چین ٹیکنالوجی کی مدد سے، مڈل مین کے کردار کو ختم کرتے ہوئے، سپلائرز، شپنگ کمپنی یا انسٹالر کو براہِ راست ادائیگیاں کی جاسکتی ہیں، جس کے نتیجے میں ہر کام کے لیے علیحدہ علیحدہ کنٹریکٹس کرنے اور درمیانی پارٹیوں کی ضرورت ختم ہوجاتی ہے۔