پاکستان اپنے پکوان کے حقیقی ذائقوں کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں تیار کیے جانے والے پکوان بالخصوص لاہوری چرغہ، سری پائے، ملتان کا سوہن حلوہ، خانپور کے پیڑے، سندھی بریانی، حیدرآبادی مرچوں کا سالن، شکارپور کا اچار، حیدرآرباد کی ربڑی، پشاور کے چپلی کباب، بلوچی سجی ودیگر اپنی مثال آپ ہے، پاکستانی کھانے دنیا بھر میں حقیقی ذائقوں اور پاکستان کی ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں، یہاں کے کھانے چٹ پٹے اور لذیذ ہوتے ہیں لیکن کچھ ایسے کھانے بھی ہیں جو پاکستان کے شہروں کی پہچان بن گئے ہیں سندھ کی نایاب سوغات کھجور کا حلوہ بھی سکھر و خیرپور کی پہچان ہے۔
یوں تو ملک بھر میں گاجر، کدو، لوکی مختلف دالوں، سوجی اور اخروٹ کے حلوے تیار کیے جاتے ہیں ۔ مختلف شہروں کے حلوے مشہور بھی ہیں تاہم سندھ میں ایک ایسا حلوہ تیار کیا جاتا ہے جو کہ ملک کے کسی اور علاقے میں تیار نہیں ہوتا اور وہ ہے کھجور کا حلوہ۔ جی ہاں سندھ میں کھجور کا حلوہ ایسی سوغات ہے جسے نہ صرف سندھ میں رہنے والے بلکہ دیگر شہروں سے آنےوالے لوگ بے حد پسند کرتے ہیں۔ کھجور کا حلوہ اپنے ذائقے کے باعث ملک کے تمام شہروں کے علاوہ دنیا بھر میں مقبول ہے۔ کھجور کے حلوے کی خوشبو بھی اس قدر دل کوبھاتی ہے کہ کھائے بغیر نہیں رہا جاسکتا۔
اپنے منفرد ذائقے اور لذت کی وجہ سے پورے پاکستان میں کھجور کا حلوہ مشہور ہے یہ حلوہ سکھر کے لوگ نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں کو بطور تحفہ بھی بھیجتے ہیں۔ یہ حلوہ سندھ کے جڑواں شہروں سکھر و خیرپور میں تیار کیا جاتا ہے۔اس کے بنانے والے کاریگروں کے مطابق کھجور کا حلوہ سادہ بنائے جانے کے ساتھ ساتھ مختلف اجزاء کی آمیزش سے بھی تیار کیا جاتا ہے، جن میں کھجور بادام حلوہ، کھجور کھوپرا حلوہ، کھجور پستہ حلوہ، کھجور اخروٹ حلوہ سمیت اقسام شامل ہیں ۔اس حلوے کی تیاری میں کھجور کے ساتھ مختلف اقسام کے میوہ جات و مغزیات اور دیسی گھی، شہد، چنے کی دال سمیت دیگر اشیا ء کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔
اس حلوے کی تیاری میں بہت زیادہ محنت درکار ہوتی ہے ۔ کڑھائی میں حلوہ تیار کئے جانے کے بعد اسے مختلف سانچوں میں ڈھال کر اس پرمیوہ جات، مغزیات اور دیگر اشیاء لگائی جاتی ہیں جس کے بعد انہیں خوبصورت ڈبوں میں پیک کر کے مارکیٹوں میں فروخت کے لئے لایا جاتا ہے۔ کھجور کا حلوہ فروخت کرنے والے مقامی تاجر محمد آصف کھوکھر کے مطابق کھجور کے حلوے کو نہ صرف سندھ، پاکستان بلکہ پوری دنیا میں پسند کی جاتا ہے ، سکھر سے لوگ بڑی تعداد میں کھجور کے حلوے کے پیکٹ پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ بیرون ملک بھی اپنے عزیز و اقارب اور دوست احباب کو بھجواتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کھجور کے حلوے کی تیاری میں جس قدر محنت، میوہ جات، مغزیات، دیسی گھی، شہد ، دودھ اور دیگر اشیاء کا استعمال کیا جاتا ہے اس قدر اجرت اور قیمت مزدوروں یا دکانداروں کونہیں ملتی، اس کے باوجود سندھ کی بہترین اور نایاب سوغات کے طور پر یہ حلوہ بہت زیادہ فروخت ہوتا ہے۔
کھجور کا حلوہ گھروں میں بھی تیار کیا جاتا ہے،ماضی میں بہت زیادہ گھروں میں تیار کیا جاتا تھا لیکن زیادہ محنت ہونے کے باعث اب لوگ گھروں میں حلوہ تیار کرنے کے بجائے مارکیٹوں سے تیارشدہ حلوہ خرید کر خودبھی استعمال کرتے ہیں اور تحفے تحائف کے طور پر بھی بھجوایاجاتا ہے۔
عام طور پراس کا استعمال زیادہ تر سردیوں کے موسم میں کیا جاتا ہے اوررمضان المبارک میں بھی اس کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ حلوے کے ان ڈبوں کو اگر کھولا جائے تو کھجور کے حلوے پر واضح طور پر میوہ جات اور مغزیات لگے نظر آئیں گے۔
سکھر و خیرپور کے لوگوں کی بڑی تعداد زیادہ تر اصیل کھجور سے تیار ہونیوالے کھجور کے حلوے کو فوقیت دیتے ہیں اور تقریباً روزانہ استعمال بھی کرتے ہیں۔ کھجور کے حوالے سے دنیا بھر میں سکھر و خیرپور کی پہچان بننے والا یہ کھجور کا حلوہ لوگ رمضان المبارک میں ملک کے دیگر شہروں اور بیرون ممالک رہنے والے اپنے دوستوں، عزیز و اقارب اور رشتہ داروں کو خاص طور پر بھجواتے ہیں تاکہ وہ بھی ماہ رمضان المبارک میں کھجور کے حلوے سے لطف اندوز ہوسکیں جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد اپنے دوستوں عزیز و اقارب کو کھجور کا حلوہ سردیوں کے موسم میں بھجواتی ہے ،حلوے کا استعمال تو زیادہ تر سردیوں میں کیا جاتا ہے لیکن حلوے کی تیاری شدید ترین گرمی کے موسم میں کی جاتی ہے کیونکہ کھجور کی فصل گرمیوں میں مارکیٹوں میں آتی ہے جس کے بعد کھجورکا حلوہ تیار اور فروخت کرنے والے بھی اپنا کام شروع کردیتے ہیں۔