لاہور(نمائندہ جنگ) احتساب عدالت نے حمزہ شہباز، فواد حسن فواد اور احد چیمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی۔ دوران سماعت عدالت نے شہباز شریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ شہباز شریف نے باہر جانے کیلئے عدالت میں درخواست کیوں نہیں دی۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اقبال ریفرنسز کی سماعت 7 جنوری تک ملتوی کردی۔ پیر کورمضان شوگرملز کیس میں جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔ احتساب عدالت نے شہبازشریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر وکلا کو آئندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 7جنوری تک توسیع کردی ۔احتساب عدالت نے فواد حسن فواد اوراحد چیمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کر دی ۔عدالت کو بتایا گیا کہ سیکورٹی کے پیش نظر ملزمان کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت کے شہباز شریف کے بارے میں استفسار پر وکلاء نے بتایاکہ شہباز شریف بھائی کے بیرون ملک علاج کیلئے انکے ساتھ گئے ہوئے ہیں۔ جس پر عدالت نے کہا، کیا شہبازشریف نے یہ مناسب نہیں سمجھا کہ اس عدالت میں آکر درخواست دیتے ۔جس پر وکلاء نے بتایا کہ شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی گئی ہے ، جس پر عدالت نے پھر استفسار کیا کہ کیا اس عدالت میں درخواست جمع نہیں کرائی گئی تھی؟ شہباز شریف کب تک وطن واپس آئیں گے ؟جس پر وکلاء نے بتایا کہ انہوں نے نوازشریف کے ٹیسٹ وغیرہ کے لئے 9 جنوری تک وقت مانگ رکھا ہے ۔احتساب عدالت لاہور کے جج چوہدری امیر محمد خان نےڈی سی آفس لاہور سے جعلی اسلحہ لائسنسوں کے اجرأ کے کیس میں تین ملزمان سید رضوان حسین، وقار علی اور صفدر احمد کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14روز توسیع کرتے ہوئے 6جنوری کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت لاہور نے شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کے ملزموں قاسم قیوم، فضل داد اور شعیب قمر کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14روز توسیع کرتے ہوئے 6 جنوری کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ اس کیس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کیخلاف تین ملزمان وعدہ معاف گواہ بھی بن چکے ہیں جن میں ملزم مشتاق چینی، شاہد رفیق اور آفتاب محمود نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ 164کے تحت اپنے بیان قلمبند کروائے تھے۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمان مشکوک بنک ٹرانزیکشنز سے یہ رقوم شہبازشریف کے خاندان کے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے تھے۔