جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ جو احتساب ہو رہا ہے، عام شہری اسے شفاف نہیں سمجھتے، نیب لوگوں کو پہلے بدنام، ذلیل اور بعد میں تحقیقات کرتا ہے، ہمارے فیصلے اسلام آباد کے بجائے واشنگٹن میں ہورہے ہیں۔
لاہور سےجاری بیان میں سراج الحق نے کہا کہ حکومت خطابات سے نہیں بلکہ اقدامات سے چلتی ہے، دعوؤں کے باوجود معیشت ٹھیک نہیں ہوسکی، اسٹیک ہولڈرز کےدرمیان عدم اعتماد اور چپقلش سےعام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی، تعلیمی، داخلہ اور خارجہ پالیسیاں بیرونی طاقتوں کے تابع بنا دی گئی ہیں، 27 قسم کے نظام تعلیم قوم کو تقسیم کررہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔