پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس احمد علی پر مشتمل دورکنی بنچ نے خیبرپختونخوا میں 2001 کے بعد صنعتوں کو فروغ دینے کے پیش نظر 10 فیصد انکم ٹیکس کریڈٹ واپس لینے کیخلاف دائر گدون ٹیکسٹائل مل کی رٹ پر ایف بی آر کو انکم ٹیکس کی مد میں متعلقہ صنعتوں کیخلاف کارروائی روک دی اور اس حوالے سے ایف بی آر سے جواب طلب کرلیا۔
فاضل بنچ نے قاضی غلام دستگیرایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ کی سماعت کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ 2001 میں 65 ڈی جو کہ انکم ٹیکس آرڈیننس ہے ایک پروائزوشق شامل کی گئی ہے۔
جس میں یہ قراردیا گیا ہے کہ جو صنعتیں اپنے کاروبار کو وسعت دیں گی اور کارخانے لگائیں گی تو انہیں اس پر 10فیصد انکم ٹیکس کریڈٹ دیاجائیگا اور ایف بی آر 10فیصد ٹیکس واپس کرنیکا پابند ہوگا۔