• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

اختلافات کے باوجود سندھ حکومت کیساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، اسد عمر

اختلافات کے باوجود سندھ حکومت کیساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، اسد عمر 


کراچی ( جنگ نیوز/اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ اختلافات کے باوجود عوام کیلئے سندھ حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، شہریوں کی زندگی کی بہتری کے لیے کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر بحری امور علی حیدر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہریوں کی زندگی کی بہتری کے لیے کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ 

ʼاس میں کوئی شک نہیں کہ سندھ حکومت اور ہمارے درمیان شدید اختلافات ہیں تاہم مرکز ان اختلافات کو شہریوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے کام کے درمیان نہیں آنے دے گا۔ 

ʼاس میں کوئی شک نہیں کہ سندھ حکومت اور ہمارے درمیان شدید اختلافات ہیں تاہم مرکز ان اختلافات کو شہریوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے کام کے درمیان نہیں آنے دے گا۔

ہماری جانب سے یہی پالیسی اپنائی گئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ سندھ حکومت بھی اسی طرح کی پالیسی اپنائے گی تاکہ شہریوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے منصوبوں پر جلد از جلد کام کیا جاسکے۔

2 ماہ قبل وزیر اعظم عمران خان نے انہیں وفاق کے سندھ کے منصوبوں کے لیے فوکل پرسن بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسٹاف رپورٹر کے مطابق بدھ کو گورنرہاؤس میں کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس کے بعدمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنرسندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزراءاسد عمر اور علی زیدی نے کہا ہے کہ شہر میں وفاقی فنڈنگ سے جاری ترقیاتی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ان منصوبوں کے حوالہ سے اجلاس میں کام کی رفتار کا جائزہ لیا گیا وزیراعظم جب اگلے ماہ کراچی آئیں گے تو یہ منصوبے مکمل ہو چکے ہونگے ،گرین لائن منصوبہ کو بھی جلد ازجلد مکمل کرنے کی کوششوں پر کام جاری ہے ، سندھ کا لوکل گورنمنٹ سسٹم آئین کے خلاف ہے، حکومت کا مقامی حکومت کا نظام غیر فعال ہے، اس کے باوجود ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمرنے کہا کہ عمران خان بار بار کہتے ہیں کہ کراچی کے لیے کچھ کرنا ہے،شہر قائد کے لیے کچھ کر کے دکھائیں گے، جو یہاں کے عوام کو نظر آئے گاچیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کو سیاست کرنے کا حق ہے، شہر میں وفاقی فنڈنگ سے جاری ترقیاتی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ان منصوبوں کے حوالہ سے اجلاس میں کام کی رفتار کا جائزہ لیا گیا وزیراعظم جب اگلے ماہ کراچی آئیں گے تو یہ منصوبے مکمل ہو چکے ہونگے، ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، میئرکراچی بااختیار ہوتے تو کہیں زیادہ تیزی سے کام ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمن ٹھیک کہتے ہیں کہ 2020 ترقی اور تبدیلی کا سال ہے، بلاول اور مولانا نے ترقی نہیں دیکھی، اس سال ترقی ہوگی جو دراصل تبدیلی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبے کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے، کراچی میں پانی بحران کے پیش نظرکے فور وقت کی ضرورت ہے، نیسپاک نے کے فورمنصوبے پر دوبارہ ڈیزائننگ کا کام مکمل کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں وفاقی منصوبوں کو فنڈز فراہم کردیے گئے ہیں، سکھر حیدرآباد موٹروے کے لیے پبلک پرائیوٹ اتھارٹی نے کام شروع کردیا ہے، وزیراعظم جلد کراچی کا دورہ کر کے منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایم ایل ون، ناردرن بائی پاس اور لیاری ایکسپریس وے کے منصوبوں پر بات ہوئی، سکھر سے حیدرآباد موٹروے پر 200 ارب روپے لاگت آئے گی، حکومت کے وسائل محدود ہیں اسی لیے نجی شعبے کی شراکت داری ضروری ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ جمہوری نظام میں سیاست ہر پارٹی کا حق ہے، کراچی، سندھ کے عوامی مسائل پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، پہلے کہا جاتا تھا کہ پی ٹی آئی کراچی سے ایک سیٹ بھی نہیں جیتے گی۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں سے متعلق میئر کراچی نے مجھ سے کوئی گلہ نہیں کیا، میئرکراچی بااختیار ہوتے تو کہیں زیادہ تیزی سے کام ہوتا۔ 

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان بار بار کہتے ہیں کہ اسد کراچی کے لیے کچھ کرنا ہے، کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے۔

تازہ ترین