اسلام آباد (این این آئی، آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نئے سال کی پہلی خبر نے ہی بلڈ پریشر بڑھا دیا، حکومت نے بجلی، پٹرول اور آٹے کی قیمت میں اضافہ کردیا۔ سینٹ اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اداروں کے درمیان ٹکرائو کی کیفیت ہے، پہلی بار تاریخ میں دیکھا کہ وزیراعظم جلسہ عام میں کھڑے ہوکر بڑی عدالت پر تنقید کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے لیے غدار کا لفظ سب سے پہلے عمران خان کے منہ سے سنا۔ سراج الحق نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام ہی قانون سازی ہے، عوام ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، ہم جائزہ لیں ہم نے ایک سال میں کیا قانون سازی کی ہے؟انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں اگر ہم کوئی کام نہیں کرسکے تو وہ قانون سازی نہیں کرسکے، اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے خود دلچسپی نہیں لی، اگر کوئی کام ہوا تو قائد ایوان پیش کریں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں طے کیا ہے کہ 50 کروڑ کا غبن معاف ہے، اس کامطلب یہ ہوا کہ آپ نے 50 کروڑ کے حرام کو حلال کردیا، چوری ایک روپے کی ہو یا ایک ارب کی، چوری ہوتی ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2019 حکومت کے لیے جھوٹ پلس کا سال تھا اور 2020 کا آغاز صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کرپشن پلس سے کیا گیا ۔ گزشتہ سال حکومت نے عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں لی اور نئے سال کے پہلے دن ہی تیل بجلی اور ایل پی جی کی قیمتوں میں ہو شربا اضافہ کرکے عوام کو مہنگائی کا تحفہ دیاہے۔