سکھر میں تین منزلہ عمارت گرنے کے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی، عمارت کے ملبے سے 18 زخمیوں کو بھی نکال لیا گیا، دو زخمیوں کو تشویش ناک حالت میں لاڑکانہ منتقل کردیا گیا۔
44 گھںٹوں بعد ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا، امدادی کارروائیوں میں پاک فوج نے بھی حصہ لیا۔
سکھر میں حسینی روڈ پر رہائشی عمارت گرنے کے واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی اجتماعی نماز جنازہ میونسپل اسٹیڈیم میں ادا کی گئی، جس میں مئیر سکھر ارسلان اسلام شیخ، رکن صوبائی اسمبلی سید فرخ شاہ سمیت دیگر سیاسی رہنما شریک ہوئے جبکہ پاک فوج، رینجرز، پولیس افسران اور شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
گرنے والی عمارت سے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں، پاک فوج کےجوان اور رینجرز کے اہلکار بھی ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔
گرنے والی عمارت میں 4 بھائیوں کے خاندان آباد تھے اور عمارت کے گراؤنڈ فلور پر دکانیں تھیں۔
کمشنر سکھر شفیق احمد کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر سکھر سے رپورٹ طلب کی ہے۔
ایک دوسرے واقعے میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔
واقعہ سکھر کے علاقے اے ڈی سی کالونی میں واقع سرکاری کوارٹر میں پیش آیا، جہاں ڈپٹی کمشنر کا اکاؤنٹینٹ اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھا حادثے میں اکاؤنٹینٹ احمد میمن جاں بحق ہوگئے۔