• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

متنازع شہریت بل، ایک درجن بھارتی ریاستوں کا عمل درآمد سے انکار

مودی حکومت کے خلاف بھارت بھر میں مظاہرے جاری ہیں


کراچی (جنگ نیوز) بھارت میں متنازع شہریت بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور ایک درجن سے زائد ریاستوں نے اس قانون پر عمل درآمد سے انکار کردیا ہے.

 جن میں ریاست مہاشٹرا، دہلی ، جھارکھنڈ ، بہار ، آندھرا پردیش ، مدھیہ پردیش ، پنجاب ، اوڑیسہ ،چھتیس گڑھ ،مغربی بنگال،راجستھان اور پدو چیری شامل ہیں ، کیرالہ اسمبلی میں بل کی مخالفت میں قرار داد پاسہ ہوگئی جبکہ وزیر اعلیٰ نے 11ریاستوں کے وزرا اعلیٰ کو بل کی مخالفت کیلئے خط لکھ دیا.

سابق سیکریٹری خارجہ شیو شنکرکا کہنا ہے کہ شہریت بل اور کشمیر پر بھارت نے دنیا سے اپنے آپ کو الگ تھلگ کرلیا ۔ دوسری جانب امریکی و برطانوی اخبارات سمیت تمام آزاد ذرائع ابلاغ کی بھارت کی حکومت پر شدید تنقید جاری ہے ۔ 

اس قانون کی مخالفت میں جہاں مودی حکومت کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں، وہیں کئی ریاستوں کی حکومتوں نے بھی کھل کر مخالفت شروع کردی۔ 

کیرالہ ریاست کی اسمبلی نے اس قانون کے خلاف قرارداد پاس کی قرار داد میں کہا گیا کہ مسلم مخالف بل کو واپس لیا جائے.

ریاست کے وزیر اعلیٰ نے گیارہ ریاستوں کے وزراعلیٰ کو اس قانون کی مخالفت کیلئے کیرالہ کی اسمبلی کے نقش قدم پر چلنے کی درخواست کی ہے.

انہوں نے کہا سیکولرزم اور جمہوریت کو بچائے رکھنے کے لئے ملک میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارئی وجین نے جن وزراعلیٰ کوخط لکھا، ان میں دہلی کے کیجریوال، جھارکھنڈ کے ہیمنت سورین.

مہارشٹرا کے ادھو ٹھاکرے، بہار کے نتیش کمار، آندھرا پردیش کے وائی ایس جگن موہن ریڈی، مدھیہ پردیش کے کمل ناتھ، پنجاب کے امریندر سنگھ، اڑیسہ کے نوین پٹنایک اور پدوچیری کے وی نارائن سامی شامل ہیں۔

گیارہ دسمبر کو اس بل کے منظور کیے جانے کے بعد سے بھارت میں احتجاجی مظاہروں میں 27افراد ہلاک کیے جاچکے ہیں۔اس سے قبل دس ریاستوں نے ان قوانین پر عمل درآمد سے انکار کردیا ہے ۔ 

مہاشٹرا کے وزیر اعلیٰ نے23دسمبر کو مسلمان کمیونٹی کے وفد کو یقین دلایا کہ وہ شہریت ترمیمی بل اور این آرسی کو ریاست میں نافذ نہیں کریں گے۔

تازہ ترین