کراچی میں سائبرین ہواؤں کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، ترجمان محکمۂ موسمیات کے مطابق آج رات سے درجہ حرات 8 سے10 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
شہرِ قائد میں آج بوندا باندی کا امکان ہے جس کے باعث سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
شہر کی ہوا میں نمی کا تناسب 72 فیصد ہے جو شمال مشرق سے 9 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق شہرِ قائد میں بدھ سے جمعے کے دوران درجۂ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔
ادھر لاہور اور اس کے گرد و نواح میں گزشتہ روز سے وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 36 گھنٹے تک بر سنے والی بارش نے شہر کو جل تھل کر دیا، شہر کی کئی سڑکیں ندی نالے بن گئیں، کھڑے پانی میں کئی گاڑیاں بند ہوگئیں تو پیدل چلنے والے بھی بہت مشکل میں نظر آئے، تاہم میڑوپولیٹن کارپوریشن کے عملے نے کئی سڑکوں پر جمع ہوئے پانی کو جلد نکال دیا۔
کوئٹہ میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سے شروع ہونے والی بارش تقریباً 36 گھنٹے رم جھم رم جھم برستی رہی جس نے جل تھل ایک کر دیا۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق وادیٔ کوئٹہ میں 52 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
شہر کی معروف شاہراہوں زرغون روڈ، امداد چوک، جناح روڈ، پرنس روڈ، سریاب روڈ اور اس سے ملحقہ گلیوں میں پانی سڑکوں پر جمع ہونے کے باعث کئی گاڑیاں بند ہو گئیں۔
پیدل چلنے والوں کو بھی ان شاہراہوں کو پار کرنے میں مشکلات پیش آئیں، شہر میں بارش کے بعد پانی جمع ہو گیا جس سے سڑکیں ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگیں۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے عملے نے نکاسیٔ آب کی ناقص صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے کچھ سڑکوں پر کھڑے پانی کو نکالنے کے لیے اقدامات کیے۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں بارش کے بعد نکاسیٔ آب کے لیے فوری اقدامات کیے گئے ہیں۔
کوئٹہ میں بارش کے بعد جہاں نکاسیٔ آب کے مسائل سامنے آئے وہاں بجلی کی آنکھ مچولی اور کئی علاقوں میں گیس کی بندش نے شہریوں کو پریشان کیے رکھا۔
محکمۂ موسمیات نے وادی میں 3 روز کے بعد پھر بارش اور برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔
ادھر قلات شہر اور اس کے گرد و نواح میں بارش اور برف باری کا سلسلہ 2 روز بعد تھم گیا، بارش اور برف باری سے کچے مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
شدید بارش سے قلات کے علاقے کلی کوہنگ میں ایک مکان کے ایک کمرے کی چھت گر گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق قلات میں 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں آج موسم سرد، خشک اور جزوی ابر آلود رہے گا تاہم خضدار، مکران، لسبیلہ اور قلات کے اضلاع میں چند مقامات پر بارش ہو سکتی ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں اکثر مقامات پر بارش ہوئی، دالبندین میں 35، سبی میں 26، نوکنڈی میں 17، ژوب اور بارکھان میں 11، اورماڑہ میں 6 اور پنجگور میں 3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق آ ج صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد، خشک اور جزوی ابر آلود رہے گا تاہم خضدار، مکران، لسبیلہ، قلات کے اضلاع میں چند مقامات پر بارش ہو سکتی ہے۔
ضلع خیبر کے بالائی پہاڑی علاقوں میں گزشتہ رات سے برف باری جاری ہے، جس سے سرد موسم کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
ضلع خیبر کا علاقہ وادیٔ تیراہ بالائی پہاڑی سلسلوں پر مشتمل ہے جہاں پر گزشتہ رات سے برف باری کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
برف باری سے وادیٔ تیراہ کے علاقے میدان، لرباغ، بر باغ اور راجگل سمیت مختلف علاقے شدید سردی کے لپیٹ میں ہیں جہاں کا درجۂ حرارت منفی 5 ڈگری تک گر گیا۔
ان علاقوں میں اب تک کئی فٹ برف باری ہوئی ہے، جبکہ میدانی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، برف باری اور بارش کے بعد موسم شدید سرد ہوگیا اور آمد و رفت بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق پشاور اور گرد و نواح میں مطلع ابر آلود ہے جہا ں کا کم سے کم درجۂ حرارت 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
ادھر دیر شہر سمیت ملحقہ علاقوں میں برف باری دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے جاری ہے، برف باری کے باعث مختلف بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہیں اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اپر ہزارہ ڈویژن کے تمام اضلاع میں بارش اور برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، برف باری سے شاہراۂ کاغان سمیت متعدد رابطہ سڑکیں بند ہیں، کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی ہے۔
تفریحی مقامات شوگران میں اب تک ڈھائی فٹ، ناران میں 4 فٹ، چھتر پلین میں 2فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔
برف باری سے وادیٔ کاغان اور پکھل فیڈر میں 15 گھنٹوں سے بجلی کی سپلائی معطل ہے۔
ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی کے علاقے شملائی میں 2 فٹ سے زیادہ برف پڑ چکی ہے جبکہ کوزہ بانڈہ روڈ بھی برف باری سے بند ہو چکا ہے۔
گلگت میں سردی بڑھنے سے دیگر معمولاتِ زندگی متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ موسمی بیماریاں بھی شہریوں کے لیے بڑی پریشانی کا سبب بنی ہیں۔
شدید اور طویل خشک سردی کے باعث گلگت اور اس کے نواحی علاقوں میں نزلہ، زکام، کھانسی اور بخار سمیت دیگر موسمی بیماریوں کی لپیٹ میں آنے والوں میں ہر عمر کے لوگ شامل ہیں، جن میں خاصی تعدادبچوں کی ہے۔
مسلسل خشک سردی ان موسمی بیماریوں کےپھیلاؤ کی بڑی وجہ بتائی جاتی ہے۔
علاقے کے اسپتالوں میں مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی اور بروقت علاج کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ خشک سردی کی احتیاطی تدابیر ان موسمی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتی ہیں۔
غذر بحر میں گزشتہ رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے، بارست سے شندور تک ڈیڑھ فٹ تک برف پڑ چکی ہے، بالائی علاقوں کی سڑکوں میں ہونے والی برف باری کے باعث ٹرانسپورٹ معطل ہے۔