مردان(نیوز رپورٹر)مردان بار کے حالیہ ہونے والے انتخابات کوخیبر پختونخوا بار کونسل میں چیلنج کر دیا گیا۔ امین الرحمن ایڈوکیٹ کی وساطت سے مردان بار کے حالیہ انتخابات کے صدارتی امیدوار نور بادشاہ طورو کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 26 مارچ کو مردان بار کے ہونے والے انتخابات میں 131 وکلاء کو حق رائے دہی سے محروم سے رکھا گیا جبکہ انتخابی شیڈول صرف تین روز قبل جاری کیا گیا حالانکہ بار کونسل رولز کے تحت کم از کم ایک ماہ قبل شیڈول جاری کرنا لازمی ہے اور اس کے بعد بار کونسل اس کی توثیق بھی کرے گی، دائر درخواست کے مطابق 23 ایسے وکلاء نے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے جو سرکاری ملازمین اور کاروباری شخصیات ہیں جبکہ 45 ایسے ووٹ بھی سامنے آئے ہیں جن میں نہ کمشنر اور نہ ہی متعلقہ وکیل کے دستخط ہیں،اس کے ساتھ ساتھ تاریخ میں پہلی بار فوت ہونے والوں اور بیرونی ملک رہائش پذیر وکلاء کے ووٹ بھی استعمال ہوئے ہیں، یہ سارا عمل درخواست گزار کو انتخابات سے باہر رکھنے کے لئے کیا گیا ہے لہٰذا انتخابات کو کالعدم قررا دیا جائے اور بار کونسل مردان کے رکن زاہد جمال کی رکنیت بھی کالعدم قرار دی جائے۔