مسلم لیگ (ن) کے رہنما و قومی اسمبلی کے رکن رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو منانے کا وزیراعظم کا ٹاسک بے سود ہو گا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء نے کہا کہ ایم کیو ایم اگر دوبارہ اتحادی بنے گی تو واپس چلی جائے گی۔
رانا ثناء کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں، کیسے کسی میں صلح کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان بیان کیسے دے رہی ہیں ان کے پرس سے بہت کچھ نکل سکتا ہے۔
خالد مقبول کا وزارت چھوڑنے کا اعلان
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے وفاقی کابینہ سے الگ ہونے کا اعلان کیا۔
کراچی میں متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے جس تعاون کا حکومت سے وعدہ کیا تھا وہ کرتے رہیں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ ایم کیو ایم اس وقت نئے مرحلے سے گزر رہی ہے، ہم نے حکومت سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت بنانے میں آپ کی مدد کریں گے، ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا، لیکن ہمارے ایک نقطے پر بھی اب تک پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے کہا تھا کہ ایسی صورتِ حال میں میرے لیے مشکل ہو جاتا ہے کہ میں حکومت میں بیٹھا رہوں، میرا وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات کوجنم دیتا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ میرا اب وفاقی کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے، تاہم ہم حکومت سے اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے مزید بتایا تھا کہ گزشتہ دنوں کہیں اور سے بھی وزراتوں کی بات ہوئی تھی، ہم نے وزارت قانون و انصاف نہیں مانگی تھی۔
خالد مقبول نے کہا تھا کہ حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میں وزارت میں نہیں بیٹھوں گا۔