وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے ایوان میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللّٰہ پر شدید تنقید کی۔
شہریار آفریدی کی تقریر کے دوران رانا ثنا اللّٰہ ایوان میں داخل ہوئے تو مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے ’شیر آیا، شیر آیا‘ کے نعرے لگائے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نعروں کے شور میں خاموش ہوگئے، پھر کہا کہ رانا صاحب آج ایوان میں آئے تو ان کے ہاتھ میں قرآن موجود نہیں، فائل لائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رانا صاحب قرآن ہاتھ میں اٹھاتے ہیں تو اس پر عمل بھی کیا کریں، حکومت اور وزارت آپ کو اس کیس سے بھاگنے نہیں دے گی۔
شہریار آفریدی نے یہ بھی کہا کہ رانا ثنا اللّٰہ کو احساس ہونا چاہیے کہ عدالت کا فیصلہ عدالت میں ہوگا، اگر یہ بے گناہ ہیں تو مقدمے سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ 18 جنوری کو سماعت ہے یہ کہہ دیں کہ مقدمہ شروع کریں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم آخری حد تک جائیں گے یہ میری نسل کے مستقبل کا معاملہ ہے، حق ثابت ہوگا کہ رانا ثنا اللّٰہ کے بارے میں جو بھی چیز ہے وہ حقیقت ہے۔