وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام کے آنے کے بعد لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہوئی۔
کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کلیم امام نے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیے اور مجرموں کی گرفتاری سے متعلق غلط اطلاعات دیں۔
سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کلیم امام کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی۔
سعید غنی نے کہا کہ آئی جی سندھ اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے جھوٹی خبریں حکومت کو دیتے رہے، ان کے خلاف ڈسپلنری ایکشن ہونا چاہیے۔
انہوں نے کلیم امام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ اتنے بڑے عہدے پر ہیں اور ایسے بیانات دیں تو اس پر سوال اٹھتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب سے آئی جی سندھ کلیم امام آئے، اس وقت سے اسٹریٹ کرائم بڑھ گئے جبکہ پولیس اور حکومت میں عدم اعتماد کا فقدان تھا۔
سعید غنی نے کہا کہ حکومت سندھ کی کوشش رہی کہ پولیس کی کارکردگی بہتر ہو، مگر گزشتہ سوا ماہ میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس افسران کو وفاقی حکومت کی درخواست پر بھیجا گیا جبکہ پولیس افسران کی پوسٹنگ میں بھی آئی جی سندھ نے مداخلت کی۔
واضح رہے کہ سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دیدی۔
کابینہ ارکان نے آئی جی سندھ پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سندھ حکومت تین نام آئی جی سندھ پولیس کے لیے وفاق کو ارسال کرے گی۔
سندھ حکومت کی طرف سے آئی جی کلیم امام کی خدمات واپس کرنے کی سمری میں صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔