• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لندن ( جنگ نیوز) عام طور پر حشرات سے مراد مکھیاں، مچھر،چیونٹی، پتنگے، مکڑی اور متعدد ٹانگوں والے کیڑے مکوڑے ہیں۔یہ حشرات کا ایک بڑا گروہ ہے اور ان کی کئی اقسام سے انسان ناواقف ہے۔ ماہرین کے نزدیک حشرات کی ایک بڑی تعداد انسانوں کیلئے بے ضرر ہے اور ان میں سے بہت سے انسان اور دیگر جانداروں کے لیے مفید بھی ہیں ۔بعض حشرات ایسے ہیں جن کے بغیر نباتات کی مختلف اقسام کی افزائش ممکن نہیں ہے ۔ اگر یہ حشرات نہ ہوں تو کئی درختوں کو پھل نہیں لگ سکتا اور بعض درخت نشو و نما بھی نہیں پا سکتے ۔ ماہرین کے مطابق حشرات کا ایک گروہ ایسا بھی ہے جو اپنے انتہائی چھوٹے منہ سے کاٹنے کے بعد اپنی زبان سے زہریلے مواد کے اخراج یا ڈنک کے ذریعے انسان اور کسی دوسرے حیوان کو نقصان پہنچاتا ہے ۔ اسی طرح کچھ چشرات اور کیڑے مکوڑے فصلوں کو بھی تباہ کر سکتے ہیں۔حشرات کا یہی گروہ انسانوں میں بیماری پھیلاتا اور اموات کا سبب بھی بنتا ہے۔ ریسرچ ماہرین کہتے ہیں کہ 17 ویں صدی سے 20 ویں صدی تک امراض کے پھیلاؤ اور اموات کی بڑی وجہ حشرات کی مختلف اقسام تھیں بالخصوص ترقی‌ پذیر ممالک میں یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ سبی ماہرین کے مطابق حشرات دو طرح سے بیماریاں منتقل کرنے یا پھیلانے کا سبب بنتے ہیں‘ایک میکانکی یعنی ان کا گندگی اور جراثیم پر بیٹھنا اور پھر ہمارے گھروں میں داخل ہوکر مختلف اشیا کو آلودہ کرنا ہے۔ دوسرا ان حشرات کے جسم میں وائرس، بیکٹیریا اور نہایت چھوٹے طفیلیوں کی موجودگی ہے جو ڈنک مارنے یا مواد کے اخراج کی صورت میں انسانوں میں بیماری منتقل کرسکتے ہیں ۔ دنیا بھر میں مچھروں اور مکھیوں کے ذریعے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں اور یہ اموات کی بڑی عام وجہ ہے۔ عام طور پر مچھروں سے انسانوں کو تیز بخار، جلدی امراض اور مکھیوں کی وجہ سے پیٹ کے ایسے امراض لاحق ہوتے ہیں جو جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں ۔ ان امراض سے نجات کیلئے معالج ٹیکوں اور مختلف دوائوں کے علاوہ ویکسین استعمال بھی کرتے ہیں ۔
تازہ ترین