• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

وزیراعظم بوٹ معاملے پر خوش نہیں، آئندہ ایسا نہیں ہوگا، فیصل واوڈا

وزیراعظم بوٹ معاملے پر خوش نہیں، آئندہ ایسا نہیں ہوگا، فیصل واوڈا 


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ بوٹ فوجی نہیں ہائیکنگ کا تھا، اپنی فوج، عدلیہ اور میڈیا کا احترام کرتا ہوں،میرے طریقہ کار پر سوال اٹھایا جاسکتا ہے لیکن میر ی باتوں کا اپوزیشن کے پاس جواب نہیں، وزیراعظم سے بات ہوئی وہ بوٹ کے معاملہ پر خوش نہیں ہیں،میں نے وزیراعظم سے کہاکہ آپ ٹھیک کہہ رہے ہوں گے آئندہ ایسا نہیں ہوگا،نواز شریف اور مریم نواز اپنے کاموں پر معافی مانگ لیں تو میں بھی معافی مانگ لوں گا۔ ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ فیصل واوڈا کی کوئی حیثیت نہیں ہے یہ خود سے کوئی بات نہیں کرسکتے ان سے عمران خان نے یہ بات کروائی ہے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ میرے کلپ دکھانے والے اپوزیشن رہنماؤں کے کلپس بھی دکھایں، نواز شریف اور مریم نواز کے بڑے بڑے نعروں کے کلپس بھی دکھانے چاہئیں، ٹی وی پروگرام میں بوٹ تھیلے میں لے کر گیا وہ میری ذمہ داری ہے، میں نے جو کیا وہ میں نے کیااس سے نہ اینکر کا نہ ہی چینل کا کوئی تعلق ہے، جب اینکر نے مجھے کہا کہ بوٹ ہٹادیں تو میں نے ہٹادیا۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور پی ٹی آئی دل سے اپنے اداروں کی عزت کرتی ہے، ان کی قربانیوں اور شہادتوں سے ہمارا ملک مضبوط ہوا ہے، اپنے اداروں فوج، عدلیہ یامیڈیا کے بارے میں تذلیل آمیز بات کروں گا تو اپنے گھر کے بارے میں ایسی بات کروں گا، اپنی بارہ سالہ سیاست میں کبھی کمرے کے اندر بغض نہیں نکالا۔ فیصل واوڈا نے کہاکہ فراڈیئے نواز شریف اور اس کے خاندان کو چارج شیٹ کرتا ہوں، نواز شریف کی چارج شیٹ کارگل ایشو سے شروع ہوتی ہے، نواز شریف کارگل ایشو میں کس ادارے کیلئے پھول برسارہے تھے، طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں وہ کس ادارے کے سپہ سالار کو انڈیا بھیج رہے تھے، نواز شریف قوم کو اعتماد میں لیے بغیر اپنے کارکنوں کو گولیاں لاٹھیاں کھانے کیلئے چھوڑ کر سعودی عرب بھاگ گئے، انڈین صحافی کرن تھاپڑ کو انٹرویو میں نواز شریف نے کارگل کی انکوائری کا کہا تو کس ادارے کی توہین کررہے تھے، سعودی عرب اور یمن کے ایشو میں قومی پالیسی بنی کہ پاکستان غیرجانبدار رہے گا، نواز شریف نے سعودی عرب کو کہا کہ میں یمن فوج بھیجناچاہتا تھا وہ نہیں چاہتے تھے، کیا نواز شریف نے یہ بات کر کے اپنے اداروں کا قد بڑھایا تھا، نواز شریف ہر دفعہ صورتحال کے مطابق اپنا بیانیہ بدل لیتے ہیں، اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کی فرعونیت جاگی ہوتی ہے، ماڈل ٹاؤن واقعہ میں پولیس کی تذلیل انہوں نے کی، کلبھوشن یادیو پکڑا گیا تو ن لیگ اور نواز شریف نے نہ اس کیخلاف بیان دیا نہ اپنے اداروں کی تعریف کی، کلبھوشن کے معاملہ میں عالمی فورم پر بھارتی وکیل نے نواز شریف کے بیانیے کا حوالہ دیا، نیوز لیکس میں انہوں نے کس ادارے کو بدنام اور ذلیل و خوار کرنے کی کوشش کی، پاناما کیس انکوائری میں دو اداروں کے افسروں نے ایمانداری سے کام کیا تون لیگ کی قیادت نے انہیں کس الفاظ سے پکارا،جن فوجیوں نے سرحد پر شہادتیں دیں انہیں کس زبان سے پکارا گیا، نواز شریف نے خلائی مخلوق کیا میرے باپ کو نام دیا تھا، نواز شریف نے ہمیں سلیکٹڈ آئٹم کہا تو کس کی بات کررہے تھے، ممبئی حملوں پر نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی زمین سے کب لوگ بھیجنا بند کریں گے یہ کس کی طرف اشارہ تھا، ناصر لوتھا نے مریم نواز کے اکاؤنٹ میں پیسے کس کھاتے میں دیئے، نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا کر قوم کو ورغلایا وہ بات کس کے خلاف تھی، ن لیگ نے ججوں کو بلیک میل کرنے کیلئے ویڈیو بنائی، نواز شریف کی حکومت نے عدالتوں پر حملہ کیا، ججوں کو کہا کہ ہم لوہے کے چنے ہیں چبا کر دکھاؤ، قومی تحقیقاتی اداروں کو کہا کہ اپنی حدود میں رہو ہم ناخن کاٹ دیں گے، کیا آپ جسٹس قیوم اور سیف الرحمٰن بھول گئے ہیں۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کیلئے زہر اگلنے والے ملک کے سابق صدر حامد کرزئی سے ملتے ہیں کیا وہ محب وطن ہیں، آج مریم نواز کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کیوں بند ہے، ن لیگ کے لوگ تاثر دے رہے ہیں کہ ہم نے ڈیلنگ کی ہے، مریم نواز نے ٹوئٹر پر فوج اور عدلیہ کے خلاف کون سا بغض اور زہر نہیں اگلا، ہم نے اپنی فوج کو ہمیشہ گلے لگایا ، انڈین جہاز گرانے پر جھنڈا گاڑا تو اس پر انہوں نے باتیں سنائیں۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پروگرام میں جو بوٹ لایاوہ فوجی نہیں ہائیکنگ کا تھا، اپنی فوج، عدلیہ اور میڈیا کا احترام کرتا ہوں، عوام کے سامنے انہیں ایکسپوز کرنا میرا حق تھا، قمر زمان کائرہ اور نفیسہ شاہ نے پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی کی میٹنگ میں فوج کیخلاف جوزبان استعمال کی وہ کوئی ہندوستانی بھی نہیں کرسکتا۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ وزیراعظم سے بات ہوئی وہ بوٹ کے معاملہ پر خوش نہیں ہیں،میں نے وزیراعظم سے کہاکہ آپ ٹھیک کہہ رہے ہوں گے آئندہ ایسا نہیں ہوگا، میرا کوئی عمل یاسوچ کسی ادارے کے خلاف نہیں ہوسکتا ہے، اپوزیشن نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر ووٹ دیا ہم اس کی تائید کرتے ہیں، ن لیگ نے نظریاتی بن کر وقتاً فوقتاً اپنا بیانیہ تبدیل کیا انہیں یہ بتارہا ہوں کہ تم کتنے بڑے جھوٹے اور فراڈیئے ہو،میرے طریقہ کار پر سوال اٹھایا جاسکتا ہے لیکن میر ی باتوں کا اپوزیشن کے پاس جواب نہیں ہے، کل اپوزیشن آئینہ دیکھ کر بھاگ گئی۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس حد تک گر گئے کہ باہر جانے کیلئے پلیٹ لیٹس کا ڈرامہ رچایا ،انگور کھاتے ہوئے جس طیارے میں گئے وہ ایئر ایمبولینس نہیں تھی،جہازمیں ایئرہوسٹسوں کی موجودگی پر کہتے ہیں وہ نرسیں تھیں، نواز شریف کی اب ہوٹلوں کی تصاویر آرہی ہیں، ن لیگ کا ووٹر اور قوم دیکھ رہی ہے کہ نواز شریف پہلے کی طرح بیرون ملک بھاگ گئے ۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھے آرٹیکل 19اور پیمرا کے قوانین کا پتا نہیں تھا آج پتا چلا ہے آئندہ سنبھل جاؤں گا، بوٹ سامنے رکھنے کے عمل کے صحیح یا غلط ہونے پر بحث ہوسکتی ہے، میں علامتی طور پر اپوزیشن کو ایکسپوز کررہا تھا جس میں کامیاب رہا ہوں، مٹھی بھر نام نہاد تجزیہ کار میرے خلاف بات کررہے ہیں، ان کی اصلیت دکھا کر میں نے بائیس کروڑ عوام کے دلوں کو چھوا ہے،میں نے عدلیہ ، فوج یا میڈیا کی سرزنش یا تذلیل کی ہوتی تو سرعام معافی مانگتا، عمران خان نے جب کسی فرد کیلئے بات کی وہ عام پاکستانی تھے، عمران خان وزیراعظم کی حیثیت میں یہ باتیں کہیں تو ہر سزا برداشت کروں گا، نواز شریف وزیراعظم ہوتے ہوئے اپنے اداروں کیخلاف سازشیں کررہے تھے،وزیراعظم عمران خان یہ بغض، زبان اور بیانیہ رکھتا تو آپ جوبولیں وہ میں کرتا۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر آدمی مفاد پرستی میں نہیں دل سے اپنے اداروں کی عزت کرے، نواز شریف اور ن لیگ نے بل پر ووٹ دے کر ہمارے موقف کی تائید کی ہے، مجھ پر تنقید کرنے والے جب کہاں تھے جب نواز شریف اداروں کیخلاف بغض دکھارہا تھا۔

تازہ ترین