مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن رانا ثنا اللّٰہ نے ڈی جی اے این ایف کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی صاحب فرما رہے ہیں کہ عدالت سے رجوع کریں، میرا کہنا ہے کہ کس عدالت سے رجوع کریں جسے آپ واٹس ایپ پر تبدیل کرسکتے ہیں؟
ایک ویڈیو پیغام میں رانا ثنا اللّٰہ نے سوال کیا کہ کیا میرے کیس میں ایسا نہیں ہوا؟ اے این ایف کے جج کے سامنے میری ضمانت کی درخواست زیرسماعت تھی، عدالت مجھے ضمانت دینےکی خواہاں تھی تو ایک گھنٹے کا وقت لیا گیا، 35 منٹ میں جج کو واپس بھیج دیا گیا۔
رانا ثنا اللّٰہ نے مزید کہا کہ میں نے اپنے کیس میں آزاد یا پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، اسپیکر ذاتی طور پر چاہتے ہیں کہ وہ ایسا کریں، اسپیکر چھ ماہ میں میرے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب کی کچھ مجبوریاں بھی ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات کیس میں گذشتہ ماہ سابق وزیر قانون اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللّٰہ کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر دس دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔
انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے سابق وزیر قانون کی ضمانت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
اے این ایف حکام کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللّٰہ کی ضمانت پر رہائی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ مایوس کن ہے۔