راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے)بے نامی جائیدادوں کی نشاندہی اور سرکاری اراضی سے قبضے چھڑانے کا کام راولپنڈی انتظامیہ کو مہنگا پڑنا شروع ہوگیا ہے۔ ایڈیشنل کمشنر ریونیو کیپٹن ریٹائرڈ رضوان قدیر کو او ایس ڈی بنانے کے احکامات جاری ہوگئے، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے تبادلے کے احکامات ابھی جار ی نہیں ہوئے۔باخبر ذرائع کے مطابق کوٹھہ کلاں میں سرکاری اراضی واگزار کرانے کے معاملے کےبعد راولپنڈی انتظامیہ شدید دبائو میں تھی جبکہ بے نامی جائیدادوں کے حوالے سے بھی کیسز عدالتوں میں ہیں۔ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نےسٹیٹ لینڈ پر قبضوں کےخلاف آپریشن میں سات سے آٹھ مزید سیاسی افراد کی نشاندہی پر آپریشن کی تیاریاں شروع کی ہوئی تھیں لیکن اب تبادلوں کی لہر چل پڑی ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ کوٹھہ کلاں آپریشن کے بعد ڈی سی اور اے ڈی سی آر کی تبدیلی معنی خیز ہےاور امکان ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر صدر زاہد خان کا بھی نمبر آنے والا ہے۔ ذرائع کےمطابق سٹیٹ لینڈ اور بے نامی جائیدادوں کے آپریشن میں ضلعی انتظامیہ کو مختلف محکموں کی طرف سے بھی مسائل کا سامنا تھا۔محکمہ مال زرائع کے مطابق کوٹھہ کلاں میں پاکستان ریلوے کی127کنال کے لگ بھگ اراضی کی نشاندہی کی گئی ہےجس پر قابض افراد کی لسٹ ریلوے کو بھجوادی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق 1905/06کےریونیو ریکارڈمیں ریلوے کی اراضی1160کنال تھی۔1945/50کے دوران ریلوے مختلف نیلامیوں کے ذریعے 1033کنال اراضی فروحت کرچکا ہے۔باقی بچ جانے والی127کنال اراضی کی نشاندہی کرکے قابض افراد کی لسٹیں بھی ریلوے کو فراہم کی جاچکی ہیں۔اسی طرح موضع ٹوپی کے خسرہ نمبر133میں محکمہ مال نے27کنال 3مرلہ اراضی کی نشاندہی کی تھی لیکن معاملہ عدالت میں چلا گیا ہے۔بے نامی جائیدادوں کے سلسلے میں ایک کمپنی کی راولپنڈی سمیت مختلف اضلاع میں ایک لاکھ34ہزار665کنال کے لگ بھگ اراضی اور بنک اکائونٹس پر بھی حکم امتناعی آچکا ہے۔