• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

گورننس کا فقدان، ادارے تنزلی کا شکار، ڈاکٹر عشرت، موجودہ ٹیکس نظام نہیں چل سکتا، ناکامی کی طرف جارہا ہے، شبرزیدی

موجودہ ٹیکس نظام نہیں چل سکتا، شبرزیدی


اسلام آباد (تنویر ہاشمی، نمائندگان جنگ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، وزیر اعظم بھی اس معاملے پر امریکی صدر ٹرمپ سے بات کر چکے ہیں، آئندہ ماہ مہنگائی اور شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔

ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ملک میں گورننس کا فقدا ن ہے، تھانے میں بغیر پیسے یا سفارش کے کام نہیں ہوتا ، سرکاری سکولوں اور اسپتالوں کی کارکردگی بہتر نہیں ، ادارے تنزلی کی جانب جارہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ موجودہ ٹیکس نظام نہیں چل سکتا۔

ٹیکس سسٹم ناکامی کی طرف جا رہا ہے، بوجھ کی وجہ سے لوگ مینوفیکچرنگ سے بھاگ رہے ہیں، اسد عمر نے کہا کہ سی پیک کے 29ارب ڈالر کے منصوبے مکمل کرینگے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا جائیگا ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد جیولرز، رئیل اسٹیٹ، اکاؤنٹنٹ کے شعبے ریگولیٹری فریم ورک میں لائینگے۔

کرنسی کی قدر میں کوئی مداخلت نہیں، مارکیٹ بنیاد پر ایڈجسٹ ہورہی ہے، صدر پی سی سی آئی نثار انجم نے کہا کہ شرح سود بہت زیادہ ہے، بجلی کی قیمتیں کم کی جائیں۔ 

مقررین نے ان خیالات کا اظہار منگل کو ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدورکی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیمبرز آف کامرس کے صدور کی کانفرنس اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور جنگ میڈیا گروپ کے اشتر اک سے اسلام آباد میں ہوئی۔ 

کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بطور مہمان خصوصی صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پائے بغیر شرح سود کو کم نہیں کیا جا سکتا۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق فروری میں مہنگائی اور شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔ ہمارا چیلنج مہنگائی کم کر کے لوگوں کی قوت خرید کو بڑھانا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم سب کی منزل ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔کاروباری تنظیموں کو کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور تاجروں کے درمیان مسلسل مشاورت کا عمل جاری رہنا چاہیے کیونکہ حکومت اورکاروباری برادری دونوں ملک میں کاروباری شعبہ کا فروغ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں ترقی سے مہنگائی اور بیروزگاری جیسے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

حکومت نے کاروبار میں آسانی پیداکرنے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ کانفرنس کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہاکہ اس وقت ایک ہی ایجنڈا ہےکہ ٹیکس نظام سے انسانی عمل دخل کم اور نظام کو خود کار کمپیوٹرائز کر دیا جائے ، آئندہ سال ٹیکس آڈٹ کی تعداد کم کرینگے، آڈٹ کیلئے دفاتر جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 

شبرزیدی نے کہا کہ کوئی بھی خوشی سے ٹیکس نہیں دیتا، رئیل اسٹیٹ میں پڑے کالے دھن کو پاک کیا جائیگا، کاروباری کو دستاویزی کیا جارہا ہے، کاروباری برادری دستاویزی بنانے میں ایف بی آر سے تعاون کرے، دستاویزی کرنے کیلئے شناختی کارڈ کی شرط رکھی گئی ، مار چ سےقبل تمام ٹیکس تجاویز کو حتمی شکل دینگے، کسٹم میں بڑا مسلہ ہے، درآمدات میں بڑے پیمانے پر انڈر انوائسنگ ہورہی ہے، پہلے چھ ارب ڈالر کی انڈر انوائسنگ ہو رہی تھی جو اب کافی حد تک کم ہو چکی ہے، کسٹم کے شعبے میں بنیادی تبدیلیاں کی جائینگی۔ 

وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ملک میں گورننس کا بڑا فقدا ن ہے، ادارے تنزلی کی جانب جارہے ہیں ملک کے 440اداروں کی قانونی اور فنکشنل حیثیت نہیں جانچ پڑتال کرنے کے بعد ان میں سے 98اداروں کی نجکاری، بند کرنے، صوبوں کے سپرد کرنےیا دیگر اداروں میں ضم کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے، وزیراعظم ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ اور آٹو میشن چاہتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ملک میں ای گورننس لے کر آرہے ہیں، سول سروس کی اصلاحات کررہےہیں۔ 

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات اسد عمر نے سی پیک سے متعلق کہا کہ سی پیک کو منسلک کرنے کیلئے کوئی منصوبہ مکمل نہیں ہوا اس کیلئے کام کرر ہےہیں، سی پیک کے 29ارب ڈالر کے منصوبے مکمل کرینگے۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق بہت زیادہ کام ہو چکا ہے، پاکستان پوسٹ اور قومی بچت کے اداروں کیلئے نئے ریگولیشن متعارف کرائے گئے ہیں، شرح سود کے حوالے سے جنوری کے آخر میں مانیٹری کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں اس معاملے پر فیصلہ کیا جائیگا، ایس ایم ای کیلئے قرضوں کی سہولت میں مزید اضافہ کیا گیا ہے۔

تازہ ترین