• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متنازع شہریت قانون: مرکز کو سنے بغیر اسٹےنہیں دینگے، بھارتی سپریم کورٹ

بھارتی سپریم کورٹ نے بدھ کو سٹیزن شپ ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے واضح طور پر کہا ہے کہ عدالت مرکزی حکومت سنے بغیر اس پر حکم امتناع جاری نہیں کریگی۔ عدالت نے مزید کہا کہ وہ ایکٹ حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو ایک بڑے آئینی بنچ کو بھجوائے گی۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں ایک بنچ نے 143درخواستوں کی سماعت کی، جن میں سٹیزن شپ ترمیمی ایکٹ کو چیلنج کیا گیا ہے۔  

عدالت نے بھارتی حکومت کو مزید وقت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ججوں کا پانچ رکنی بنچ تمام تر اعتراضات کا جائزہ لے گا۔ دوسری جانب عدالت نے یہ حکم بھی جاری کیا کہ ریاستی ہائیکورٹس اس کیس پر کارروائی نہ کریں۔

عدالت نے مودی حکومت کو ان درخواستوں کا جواب دینے کے لیے 4 ہفتوں کا وقت دیا ہے۔ چیف جسٹس شراد اروند بوبڈے نے کہا ہے کہ پانچ ججوں کا آئینی بینچ ہی اس معاملے پر فیصلہ کر سکتا ہے۔

مقدمے کی اگلی سماعت فروری کے اواخر میں ہو گی۔

اپوزیشن رہنماؤں، مسلمان جماعتوں اور تنظیموں کے ساتھ ساتھ طلبا کے گروپس نے بھی عدالت میں درخواستیں دائر کرتے ہوئے اس قانون پر معاملہ عدالت سے حل ہونے تک عملدرآمد روکنے کی درخواستیں دی تھیں۔

تازہ ترین