بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کی لاہور آمد کے ساتھ ہی ملک میں کرکٹ کی گہما گہمی شروع ہوگئی، تقریباً 11 سال بعد مہمان بنگلا دیش اور ٹیم پاکستان پاک سرزمین پر مدمقابل ہوں گی۔
تین ٹی20 میچز کی سیریز کا پہلا ٹاکرا کل قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا، میچ دوپہر 2 بجے شروع ہوگا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم میں تجربہ بھی ہے اور نوجوان جوش کا تڑکا بھی۔ ٹیم کی قیادت بابراعظم کریں گے، جنہیں سینئر ترین پلیئرز شعیب ملک اور محمد حفیظ کا تجربہ بھی حاصل ہوگا، جو کوئی بھی میچ تنِ تنہا جتوا سکتے ہیں۔
اسکواڈ میں شاداب خان، عماد وسیم اور شاہین شاہ آفریدی بھی شامل ہیں، جو اپنی بولنگ سے بڑے بڑے بلے بازوں کو زیر کر سکتے ہیں، جبکہ نوجوان احسان علی، خوش دل شاہ، محمد حسنین، حارث رؤف، عماد بٹ اور موسیٰ خان بھی کچھ کر دکھانے کو تیار ہیں۔
مہمان ٹیم بنگلا دیش جو ماضی میں پاکستان کے خلاف زیادہ کامیابیاں تو نہیں سمیٹ سکی لیکن جیتی ضرور ہے اور اس سیریز میں بھی جیت سکتی ہے، کیونکہ اس میں تجربہ کار بیٹسمین تمیم اقبال، سومیا سرکار، محموداللّٰہ اور لٹن داس جیسے تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں۔
اگر بولنگ کے شعبے کی بات کی جائے تو بنگلادیشی ٹیم کو مستفیض الرحمان، روبیل حسین اور شفیع الاسلام جیسے فاسٹ بولرز کی خدمات حاصل ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے قذافی اسٹیدیم میں بیٹنگ فرینڈلی پچز تیار کی گئی ہیں، جہاں کا موسم بھی آج کل کرکٹ کے لیے شاندار ہے، ایسے میں وہاں چوکے چھکوں کی برسات دیکھنے میں آئے گی۔
بنگلا دیش ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑی سومیا سرکار نے بیٹنگ اور بولنگ میں اچھی پرفارمنس کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم میں کچھ سینئر کھلاڑی شامل نہیں وہ بھی ساتھ ہوتے تو اچھا ہوتا، سیریز میں ذمہ داری کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔
وکٹ کیپر بیٹسمین محمد مٹھن کا کہنا ہے کہ ان کی توجہ گراؤنڈ میں کھیل پر ہوگی۔ آف دی فیلڈ سرگرمیوں پر نہیں وہ کسی ٹینشن کا شکار نہیں، اُمید ہے پاکستان کے خلاف سیریز میں کچھ اچھا حاصل کریں گے۔
فاسٹ بولر شفیع الاسلام بھی سیریز میں اچھا کرنے کے لیے پر امید ہیں۔